گلگت بلتستان میں رسم ناسالو کا آغاز، ایک ہی روز ہزاروں جانور ذبح کر دئیے گئے

بدھ 26 نومبر 2014 18:41

غذر(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء ) گلگت بلتستان کے بالائی علاقوں میں رسم ناسالو کا آغاز، ایک ہی روز ہزاروں جانور ذبح کر دئیے گئے یہ رسم ایک ہزار سال سے جاری ہے اس وقت لوگوں کے پاس سہولیتں نہیں ہوتی تھی اور سردیوں کی امد کے ساتھ ہی جانوروں کو ذبح کرکے ان کا گوشت کو ایک سٹور میں سٹاک کیا جاتاتھا اور سردیوں میں لوگ یہ گوشت مزے سے کھاتے تھے مگر اج ہرطرح کی سہولیتں ہونے کے باوجود بھی لوگوں نے اس رسم کو جاری رکھا ہوا ہے اور گلگت بلتستان کے کے مختلف علاقوں میں نومبر کے پندرہ تاریخ کے بعد خطے کے بالائی علاقوں میں اس رسم کا اغاز ہوتا ہے غذر کی بالائی تحصیل اشکومن میں ایک ہزار سال پرانے رسم کو ادا کر دیا گیا اور ایک ہی روز ایک ہزارسے زائد مال مویشیوں کو ذبح کر دیا گیاعلاقے کے نمبردار میرزا محمد نے ہر سال کی طرح اس سال بھی رسم ناسلو کا اعلان کیا جس پر علاقے کے ایک ہزار سے زائد گھرانوں نے ایک ہی روز ایک ہی ٹائم پر اپنے ناسالو کے لئے رکھے مال مویشیوں کو ذبح کر دیئے یہ رسم دو دن تک جاری رہتا ہے ان دو دنوں میں علاقے کے لوگ ناسالو کے گوشت سے مختلف پکوان بناتے ہیں اور اپنے قریبی ہمسائیوں کو دعوت پر بلایا جاتاہے ایک اندازے کے مطابق گلگت بلتستان میں سالانہ رسم ناسالو کے دوران پچاس ہزار سے زائد جانور ذبح کئے جاتے ہیں جن کی لاگت کروڑوں میں بنتی ہے اس دور جدید میں بھی یہاں کے لوگوں نے اج بھی یہ منفرد رسم ورواج کو برقرار رکھا ہوا ہے مزے کی بات یہ ہے کہ نومبر اور دسمبر میں یہ رسم ادا کی جاتی ہے مگر ان مال مویشیوں کا گوشت اپریل تک خراب نہیں ہوتا امیر طبقہ یاک اور بیل کا ناسالو کرتا ہے جبکہ غریب طبقے کے لوگ بکرے کا نسالو کرتے ہیں۔