بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے عزائم خطرناک ہیں،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری،

مقبوضہ کشمیر کے عوام نے نام نہاد بھارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا بائیکاٹ کرکے دنیا پر واضح کردیا ہے کہ وہ انتخابات نہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری چاہتے ہیں ، سنٹرل بارایسوسی ایشن مظفرآباد سے خطاب

بدھ 26 نومبر 2014 18:33

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی رہنماء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے نام نہاد بھارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا بائیکاٹ کرکے دنیا پر واضح کردیا ہے کہ وہ انتخابات نہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری چاہتے ہیں ۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے عزائم خطرناک ہیں ۔ وہ ان انتخابات کی آڑ میں جموں اور لداخ کو مقبوضہ کشمیرسے علیحدہ کرنا چاہتے ہیں اور تقسیم کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ ایسے حالات میں حکومت پاکستان کو سیدھی زبان میں بات کرنا ہوگی اور کشمیریوں کے موقف کو جرات کے ساتھ دنیا کے سامنے لانا ہوگااور سفارتی محاذ پر بھرپور اقدامات اٹھانے ہونگے ۔

(جاری ہے)

کشمیریوں نے مشکل ترین حالات میں بھارت کے جبری انتخابات کے عزم و ہمت کے ساتھ ناکام بنادیا ہے اور کشمیریوں کی اس جدوجہد اور کردار کو دنیا کے سامنے لانا ہوگا۔ ہم مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے اور بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنے کے لئے موثر جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ آزاد کشمیر کے وکلاء کی تحریک آزاد ی میں شاندار خدمات ہیں ۔

موجودہ نازک حالات میں وکلاء برادری کو متحدو منظم ہو کر اپنے حصے کی ذمہ داریاں نبھانا ہونگی ۔ سنٹرل بار کی مختلف مواقعوں پر خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ سنٹرل بار کی اپنی حیثیت اور مقام ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارلحکومت مظفرآباد میں سنٹرل بارایسوسی ایشن مظفرآباد سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب کی صدارت بار ایسوسی ایشن کے صدر رضا علی خان نے کی جبکہ اسٹیج سیکریٹری کے فرائض راجہ ماجد نے ادا کیے۔

اس موقع پر سابق وزیر خواجہ فاروق احمد، چوہدری شفقت ایڈووکیٹ اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت کے انتہا پسند وزیراعظم مودی خطرناک ایجنڈے پر گامزن ہیں اور نام نہاد انتخابات کی آڑ میں وہ مقبوضہ کشمیر کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں ۔ مودی کا ایجنڈا مذہبی بنیادوں پر جموں اور لداخ کو تقسیم کرنا ہے ۔

لیکن کشمیری عوام نے انتخابات کے پہلے مرحلے کا مکمل بائیکاٹ کرکے انتخابی ڈرامے کو مسترد کردیا ہے ۔ اب حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز کو دنیا کے سامنے لائے اور سفارتی محاذ پر بھارت کے ڈھونگ انتخابات کے خلاف بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں ۔ پاکستان کو موجودہ حالات میں کشمیر سے متعلق جارحانہ موقف اور انداز اختیار کرنا ہوگا۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارت کے اندر انتہا پسند حکومت کے برسر اقتدار آنے اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے لندن میں تاریخ ساز ملین مارچ کیا اور حریت قیادت سمیت خطہ کی تمام سیاسی و مذہبی قوتوں کو اعتماد میں لیکر یورپ بھر میں مظاہرے کئے ۔ انتخابی مرحلے کے پہلے مرحلے پر نلوچھی سے سیز فائر لائن کی طرف ریلی نکالی اور گڑھی دوپٹہ میں احتجاجی جلسہ منعقد کیا ۔

مقبوضہ کشمیر میں ڈھونگ بھارتی انتخابات کے خلاف دوسرے مرحلوں پر بھی یورپ سمیت دیگر ممالک میں بھارتی قونصل خانوں کے سامنے دھرنے دیئے جائیں گے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے اور بیس کیمپ کے اندر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرینگے اور حق خودارادیت کے حصول کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کی جائے گی ۔

کشمیریوں کو جدوجہد آزادی میں کسی مرحلے پر تنہا نہیں چھوڑیں گے اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں پانچ سال پاکستان پیپلز پارٹی کی آزاد کشمیر میں حکومت کا وزیر اعظم رہا اور اسی طرح پانچ سال پیپلز پارٹی کی طرف سے آزاد کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھی رہا جبکہ لمبے عرصے تک پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کا صدر بھی رہا ہوں اور آئندہ بھی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے ہی اپنی سیاست جاری رکھوں گا اورپیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے ہی مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرونگا۔