لاڑکانہ ،کاروکاری کی جہالت نے دو نوجوانوں کی زندگی کا دیا بجھا دیا

بدھ 26 نومبر 2014 18:26

لاڑکانہ ،کاروکاری کی جہالت نے دو نوجوانوں کی زندگی کا دیا بجھا دیا

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) کاروکاری کی جہالت نے دو نوجوانوں کی زندگی کا دیا بجھا دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے قریب گوٹھ علی محمد اہیر میں تیس سالہ نوجوان گلبہار ایری اور اس کا دوست چالیس سالہ امداد اہیر گدہ گاڑی پر محنت مزدوری کے لئے جارہے تھے تو ایک وحشی ملزم مومن مگسی نے بندوق سے فائرنگ کر کے دونوں کو بیدردی سے قتل کر دیااور بہرام تھانے پر اپنی گرفتاری پیش کی۔

اس موقع پرجنونی ملزم نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دونوں نوجوانوں کو کاروکاری کی بناء پر قتل کیا ہے، غیرت کے معاملے پر قتل کرنے والے ملزم سے جب یہ سوال کیا گیا کہ اگر دونوں نوجوان کارو تھے تو کاری کون ہے، انہوں نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب دونوں مقتول کے لواحقین نبی بخش ایری اورحاجی پٹھان اہیر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ظالم نے ہمارے ساتھ بڑا ظلم کیا ہے، دونوں مقتول محنت اور مزدوری کر کے اپنی زندگی بسر کرتے تھے، لیکن انہیں بے گناہ قتل کر کے ملزم قانون سے بچنے کے لئے کاروکاری کا ڈراما کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر دو نوجوانوں کو قتل کیا گیا ہے تو ملزم ہمیں اپنی کسی بیٹی ، بہن یا بیوی کی نعش بھی دکھائے، کاروکاری کا یہ اصول ہو تا ہے کہ اگر غیرت کے معاملے پر قتل کرنا ہو تو مرد اور عورت کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر انہیں موقع پر ہی قتل کیا جاتا ہے، دن دھاڑی کو دو نوجوانوں کو قتل کرنا یہ کونسی غیرت کا نام ہے۔

بہرام تھانے پر ملزم مومن مگسی پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔