ٹنڈوآدم میں ہنومان مندر کو جلانا شرمناک عمل ہے،بھاون داس

بدھ 26 نومبر 2014 18:26

کشمور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء)ٹنڈوآدم میں ہنومان مندر کو جلانا شرمناک عمل ہے‘ غیرملکی ہاتھ اس عمل میں ملوث ہونے کا خدشہ ہے‘ سندھ حکومت کو چاہئے کے وہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے جی آئی ٹی تشکیل دے‘ سندھ صوفیوں اورسنتوں کی دھرتی کے ساتھ امن ،محبت اوراخوت کی دھرتی کا پرچار کررہی ہے‘ سندھ میں رہنے والی اقلیتی برادری احساس محرومی کا شکارہے‘ اقلیتوں کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے‘ سندھ حکومت اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظرآئی ہے اقلیتوں کی دوشیزاؤں کو اغواکرنے سمیت لاڑکانہ، ٹنڈوآدم،جیکب آباد، حیدرآباد، میرپورخاص ،کراچی سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں مندروں کی مورتیوں اورمذہبی کتابوں کو آگ لگانے کے واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے جن پر آج تک سندھ حکومت نے کوئی قدم نہیں اٹھایاہے یہ سندھ میں ہندومسلم فساد کرانے کی سب سے بڑی سازش نظرآتی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہا رپاکستان مسلم لیگ نواز کے اقلیتی ایم این ای ممتازاقلیتی رہنمابھاون داس نے کندھ کوٹ کے سانول مندرمیں اقلیتی برادری کے سنت باباتلسی داس کے تہوارکے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ا س موقع پر خواتین وافراد کی تعداد بڑی تعداد میں موجود تھی جبکہ پاکستان نیشنل مینارٹیزالائنس کے مرکزی چیئرمین فقیرگوکل داس ،کملاں بائی،پپومل،دھرم داس ،سیواں بائی نے بھی خطاب کیا۔