رحیم یارخان،کماد ،کپاس،چاول اور گندم کے نرخ نہ بڑھانے پر آل پاکستان کسان ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام احتجاج

بدھ 26 نومبر 2014 17:35

رحیم یارخان(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) کماد ،کپاس،چاول اور گندم فصل کے نرخ نہ بڑھانے پر آل پاکستان کسان ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف ڈی سی او آفس چوک میں احتجاج، کپاس، کماد اور مونجی کے لائے گئے گٹھوں کو آگ لگائی گئی، ریٹ نہ بڑھائے گئے تو احتجاج کا دائرہ کاروسیع کریں گے، مقررین کی انتظامیہ وحکومت پنجاب کو دھمکی، شوگر مافیا، سودمافیا، کپاس مافیا، گندم مافیا سے جان چھڑائی جائے، مڈل مین کا کردار اداکرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے، زراعت معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہے مگر اسی ہڈی پر ضربیں لگاکر اسے معذور کیاجارہاہے، مظاہرین، تفصیل کے مطابق گزشتہ روز آل پاکستان کسان ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام چیئرمین سید محمودالحق کی قیادت میں کوٹسمابہ، شیخ واہن، ترنڈہ سوائے خان اور دیگر ملحقہ علاقوں سے درجنوں کسان و زمیندارگاڑیاں بھر کر ڈی سی او آفس چوک پہنچے جہاں پر انہوں نے حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے حکومتی کسان کش پالیسیوں کو کڑی تنقید کانشانہ بنایااور کہاکہ کماد،کپاس، گندم، چاول کی فصلیں کاشت کرنے والے کسانوں ،زمینداروں کا معاشی قتل کیاجارہاہے۔

(جاری ہے)

شوگرملوں نے تاحال کرشنگ سیزن کا آغاز نہیں کیا جس کے باعث کماد کی فصل کھیتوں میں سوکھنے کے عمل سے گزررہی ہے مڈل مینوں کے زمینداروں اور کسانوں کو گنے کا ریٹ 180 روپے دیکر انہیں لوٹنے کا عمل شروع کردیاہے جبکہ دیگر فصلوں میں بھی مڈل مین گھس بیٹھے ہیں اور کسانوں و زمینداروں کو معاشی مسائل میں گھیر کر تباہی کے دہانے پر پہنچانے کے منصوبے بن چکے ہیں۔

شوگرملز مالکان، کاٹن جننگ فیکٹریز اور فلورملزمالکان ایک مافیا کا روپ دھارچکے ہیں جو فصلیں کوڑی کے بھاؤ خرید کر ملوں تک پہنچاتے ہیں اور ملوں سے نکلنے والی اشیاء کئی کئی گنامہنگا کرکے اسی عوام اور کسان ،زمیندارکو فروخت کی جاتی ہیں۔وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ گنے کا ریٹ فی من 180 روپے کی بجائے 250 روپے کیا جائے۔اسی طرح کپاس کا ریٹ 4ہزار روپے ،گندم 1600روپے فی من اور چاول کا ریٹ 2500 روپے فی من کیاجائے تاکہ کسانوں یا زمینداروں کی ان فصلوں پر لاگت پوری ہوسکے ۔

اس موقع پرپاکستان کسان اتحاد کے آرگنائزر ایم ڈی گانگا اور ضلعی صدر اللہ نواز مانک سمیت مختلف کسان رہنماؤں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کسان کش پالیسیوں کے خاتمہ کا مطالبہ کیااور کہاکہ اگر کسانوں کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو اپنے احتجاج کا دائرہ کارمزید وسیع کرتے ہوئے قومی شاہراہوں پر احتجاج اوردھرنے دیں گے۔

متعلقہ عنوان :