مولانا فضل الرحمن اور قیادت پر خود کش حملوں اور تحقیقات سے آگاہ نہ کرنے پرملک گیر احتجاج فیصلہ کیا ہے،4دسمبر کو چاروں صوبائی دارلحکومتوں اور 27فروری کو اسلام آباد میں بڑا مظاہرہ کیا جائیگا ، بلوچستان حکومت اور وزارت داخلہ تحقیقات سے آگاہ نہ کرکے غفلت کا مظاہر ہ کر رہے ہیں، ہم طاہر القادری کی طرح ادروں پر حملے کر سکتے ہیں ، ایسا نہیں کریں گے

وزیر مملکت برائے پوسٹل سروسزسیکرٹری جنرل جے یو آئی (ف) سینیٹر عبدالغفور حیدری کی پریس کانفرنس

بدھ 26 نومبر 2014 17:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء ) وزیر مملکت برائے پوسٹل سروسزسیکرٹری جنرل جے یو آئی (ف) سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے مولانا فضل الرحمن اور قیادت پر ہونے والے خود کش حملوں اور تحقیقات سے آگاہ نہ کرنے پرملک گیر احتجاج فیصلہ کیا ہے،4دسمبر کو چاروں صوبائی دارلحکومتوں اور 27فروری کو اسلام آباد میں بڑا مظاہرہ کیا جائیگا۔

بلوچستان حکومت اور وزارت داخلہ تحقیقات سے آگاہ نہ کرکے غفلت کا مظاہر ہ کر رہے ہیں، ہم بھی طاہر القادری کی طرح ادروں پر حملے کر سکتے ہیں لیکن ایسا نہیں کریں گے۔وہ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کی مجلس شوری کے کچھ فیصلوں سے جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن نے گزشتہ روز آگاہ کیا تو آج کچھ فیصلوں سے میں آگاہ کر رہا ہوں ،قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن اور جے یو آئی کی قیادت پر اب تک کوئٹہ سمیت سات سے زائد جان لیواحملے ہوچکے ہیں لیکن آج تک وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے ہونے والے حملو ں سے آگاہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مولانا اور قیادت پر مسلسل ہونے والے حملو ں کیوجہ سے کارکنوں میں شدید اضطراب اور پریشانی پائی جاتی ہے، کارکن اور عوام جاننا چاہتے ہیں کہ ان حملوں کے پیچھے کون ملوث ہے،جے یو آئی کی مجلس شوریٰ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس حوالے سے حکومت پر دباؤ بڑھایا جائے اس لئے حملوں کے خلاف 4دسمبر کو چاروں صوبوں میں شدید احتجاج کیاجائیگا جبکہ 27فروری کو اسلام آباد میں بڑا احتجاج کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور قیادت نے ملک میں جمہوریت کے فروغ اور تسلسل کے مسلسل کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی، ہم بھی اگر چاہیں توطاہر القادری کی طرح اداروں پر چڑھائی کر سکتے ہیں لیکن ہم یہ نہیں چاہتے ہم انصاف چاہتے ہیں، صوبائی حکومتیں اور وزارت داخلہ مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سے اس حوالے سے مسلسل ملاقات کیلئے وقت مانگ رہے ہیں لیکن وقت نہیں دیا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں تنگ آمد بجنگ آمد پر مجبور کیا جارہا ہے،اداروں سے لڑائی نہیں چاہتے ،ہمیں انصاف اور حملوں کی تحقیقات سے قوم کو آگاہ کیا جائے۔