تھرمیں قحط سالی ،حکومت نے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے

ڈاکٹرزکی اسامیاں تاحال خالی ،متاثرین کو امدادی رقم فراہم نہیں کی گئی ، پینے کا صاف پانی بھی فراہم نہیں کیاگیا،قحط زدہ علاقوں میں بنیادی صحت کے 29مراکز میں 18ناکارہ ہیں،رپورٹ میں انکشاف

بدھ 26 نومبر 2014 14:41

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) تھرپارکر کے حوالے سیشن جج عمرکوٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی۔جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ”حکومت نے تھرپارکرمیں قحط سالی سے نمٹنے، متاثرین کی مدد کیلئے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے“۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹ کے مطابق رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈاکٹرزکی اسامیاں تاحال خالی ہیں،متاثرین کو امدادی رقم فراہم نہیں کی گئی جبکہ پینے کا صاف پانی بھی فراہم نہیں کیاگیا۔قحط زدہ علاقوں میں بنیادی صحت کے 29مراکز میں 18ناکارہ ہیں،عمر کوٹ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 154افراد جاں بحق ہوئے،جاں بحق ہونے والوں میں 5 سال سے کم عمرکے35بچے بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :