اسلام آباد ہائیکورٹ،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن انتخا با ت با رے دائر درخواست دوسرے بنچ میں بھیجنے کے احکامات جاری

بدھ 26 نومبر 2014 13:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 2014-15ء کے انتخابات کیخلاف دائر کی گئی درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔ درخوست گزار عبدالستار خان کے وکیل اکرام چوہدری‘ توفیق آصف‘ شیخ احسن ندیم جبکہ سپریم کورٹ بار کے صدر فضل حق عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل اکرام چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 2014-15ء کی آفیشل طور پر گنتی نہیں ہوئی جسے درخواست گزار جوکہ حامد خان گروپ کے حمایت یافتہ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے موجودہ الیکشن کے صدارتی امیدوار تھے انہوں نے سپریم کورٹ بار کے انتخابات کیخلاف دوبارہ گنتی کیلئے درخواست دائر کی ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت وکلاء برادری میں تفریق پیدا نہیں کرنا چاہتی۔ ایسے معاملات کو عدالت میں نہیں آنا چاہئے جس میں بار کونسل کو ملوث کیا گیا ہو۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت سمجھتی ہے کہ اس معاملے کو حل کرنے کیلئے سینئر وکلاء پر مشتمل ایک کمیٹی بنادی جائے جس میں دونوں فریقین کی رضامندی شامل ہو جو دوبارہ گنتی کروادے اور اس معاملے کو حل کیا جاسکے۔

درخواست گزار کے وکلاء نے عدالت کی طرف سے دی گئی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں بار کونسل کو ملوث نہیں کیا گیا لیکن صرف انتخابات کی حد تک درخواست دائر کی گئی ہے جبکہ مخالف گروپ کے وکیل نے عدالت کی طرف سے دی گئی تجویز کو تسلیم نہ کرتے ہوئے انکار کردیا۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست گزار کے وکلاء نے کہا کہ ہم اس کیس میں دلائل دینا چاہتے ہیں بہتر ہے کہ عدالت میرٹ پر فیصلہ کردے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت اس معاملے میں کوئی ایسا فیصلہ جاری نہیں کرے گی جس سے بدمزگی ہو اور وکلاء برادری تقسیم ہوجائے جبکہ درخواست گزار کے وکلاء نے عدالت سے کہا کہ فاضل جج اس کیس کا فیصلہ نہیں سناسکتے تو بہتر ہے کسی دوسرے بنچ میں یہ درخواست بھیج دی جائے۔ مذکورہ دلائل کے بعد جسٹس اطہر من اللہ نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے حوالے سے دائر کی گئی درخواست دوسرے بنچ میں بھیجنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹادی۔

متعلقہ عنوان :