صدر اوباما خطے کی معاشی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہیں، امریکی ادارے بنگلہ دیش کی استعداد کو تسلیم کرتے ہیں اور اس کے ساتھ کاروبار کرنے کے خواہاں ہیں، محنت کشوں کے حالاتِ کار بہتر ہونے کے نتیجے میں امریکی کمپنیاں بنگلہ دیش میں مزید سرمایہ کاری کر سکیں گی

امریکی نائب وزیر برائے معیشت اور کاروباری امور، چارلس رِوکِن کی دورہ بنگلہ دیش کے دوران گفتگو

بدھ 26 نومبر 2014 12:28

واشنگٹن/ ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) امریکہاور بنگلہ دیش کے درمیان دوطرفہ تجارت 6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔عالمی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق گذشتہ دو برسوں کے دوران، امریکہ اور بنگلہ دیش کے مابین دوطرفہ تجارت کے حجم میں 50 فی صد کا اضافہ آیا ہے، جو کہ اِس وقت 4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 6 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ساتھ ہی، سرمایہ کاری کے اعتبار سے، امریکہ بنگلہ دیش میں نمایاں سرمایہ کاری کرنے والا ملک ہے۔

بنگلہ دیش کے دورے کے موقع پر امریکی نائب وزیر برائے معیشت اور کاروباری امور، چارلس رِوکِن کا کہناتھا کہ محنت کشوں کے حالاتِ کار بہتر ہونے کے نتیجے میں امریکی کمپنیاں بنگلہ دیش میں مزید سرمایہ کاری کر سکیں گی، جب کہ دونوں ممالک کیدرمیان تجارتی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا، اور یوں، بنگلہ دیش کو خطے اور عالمی سطح پر بہتر معاشی کردار ادا کرنے کا موقع میسر آئے گا۔

(جاری ہے)

بقول اْن کے، ’سب سے اہم بات یہ ہوگی کہ ایسا کرنے کے باعث، معیار زندگی میں بہتری آئے گی، پیداوار بڑھے گی، جب کہ قوم کا بے حد اہم معاشی اثاثہ، یعنی اِس کی کارآمد افرادی قوت، کو اپنی بہتر صلاحیتیں دکھانے کا موقع ملے گا‘۔نائب امریکی وزیر نے کہا کہ صدر اوباما اِس خطے کی معاشی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہیں، اور امریکی ادارے بنگلہ دیش کی استعداد کو تسلیم کرتے ہیں اور اس کے ساتھ کاروبار کرنے کے خواہاں ہیں۔

اْنھوں نے یاد دلایا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران، ’بزنس کونسل فور انٹرنیشنل انڈرسٹنڈنگ‘ کے توسط سے نیویارک کے دورے پر، وزیر اعظم شیخ حسینہ سے ملاقات دوران تجارت و کاروبار سے متعلق معاملات پر سودمند تبادلہ خیال ہوا تھا۔

متعلقہ عنوان :