خطے کو غربت ،افلاس جیسے چیلنجز کا سامنا ہے،سیلاب سے جنوبی ایشیائی ممالک میں تباہی ہوئی ،سیلاب اور دہشتگردی سے آگاہی کیلئے باہمی معلومات کا تبادلہ کرنا ہوگا، جنوبی ایشیائی ممالک کی معاشی ترقی ایک دوسرے سے جڑی ہے،خطے میں امن اور خوشحالی کیلئے سب کو مل کر کو کام کرنا ہوگا،رکن ملکوں میں اعتماد سازی کیلئے سارک کا کردار اہم ہے،خوشی ہے کہ تمام جنوبی ایشیائی ممالک میں جمہوریت ہے، سارک ممالک میں رابطے مضبوط نہ ہونے کے باعث تجارتی حجم کم ہے،بہترین انتظامات کرنے پرنیپالی حکومت اورعوام کومبارکباد پیش کرتا ہوں، سارک ممالک کوغربت اوربیماریوں کے خاتمے کیلئے تعاون کے ساتھ ایک دوسرے کے تجربوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے،پاکستان سارک کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، ویزہ شرائط میں نرمی اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون سے ان مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے

وزیر اعظم نواز شریف کا 18ویں سارک سربراہ کانفرنس سے خطاب

بدھ 26 نومبر 2014 12:08

کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء ) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ خطے کو غربت ،افلاس جیسے چیلنجز کا سامنا ہے،سیلاب سے جنوبی ایشیائی ممالک میں بڑی تباہی ہوئی ،سیلاب اور دہشتگردی سے آگاہی کیلئے باہمی معلومات کا تبادلہ کرنا ہوگا، جنوبی ایشیائی ممالک کی معاشی ترقی ایک دوسرے سے جڑی ہے،خطے میں امن اور خوشحالی کیلئے سب کو مل کر کو کام کرنا ہوگا،رکن ملکوں میں اعتماد سازی کیلئے سارک کا کردار اہم ہے،خوشی ہے کہ تمام جنوبی ایشیائی ممالک میں جمہوریت ہے، سارک ممالک میں رابطے مضبوط نہ ہونے کے باعث تجارتی حجم کم ہے،بہترین انتظامات کرنے پرنیپالی حکومت اورعوام کومبارکباد پیش کرتا ہوں، سارک ممالک کوغربت اوربیماریوں کے خاتمے کیلئے تعاون کے ساتھ ایک دوسرے کے تجربوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے،پاکستان سارک کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، ویزہ شرائط میں نرمی اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون سے ان مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو کھٹمنڈو میں 18ویں سارک سربراہ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان سارک کو بہت اہمیت دیتا ہے، دنیا کی آبای کا ایک چوتھائی سارک ممالک میں بستی ہے جب کہ سارک ممالک کو بھوک، غربت، افلاس اور جہالت جیسے مسائل کا سامنا ہے جب کہ مضبوط رابطے کے فقدان کی وجہ سے تجارتی حجم نہایت ہی کم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس خطے میں نوجوانوں کی ایک بہت ہی بڑی تعداد ہے لیکن مضبوط رابطے کے فقدان کی وجہ سے تجارتی حجم نہایت ہی کم ہے، سارک کو رکن ممالک میں اعتماد کی فضاء قائم کرنی چاہیئے اور ویزہ شرائط میں نرمی سے خطے میں اقتصادی تعاون کی شرح بڑھ سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سارک ممالک میں مذہبی اور ثقافتی ہم آہنگی ہونی چاہیئے، سارک ممالک کی ترقی ایک دوسرے سے جڑی ہے، قدرتی آفات اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے سارک رکن ممالک میں معلومات کاتبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے، ہمیں ایک دوسرے کے تجربوں سے فائدہ اٹھانا چاہیئے، سارک رکن ممالک کو تعلیم صحت، سائنس اور ٹیکنالوجی میں ایک دوسر ے سے تعاون کرنا ہوگا، تیل اور گیس کی فراہمی کے لئے گیس پائپ لائن پر بھرپور توجہ دینی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم جنوبی ایشی کو تنازعات سے پاک خطہ کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لئے سارک کو رکن ممالک میں اعتماد کی فضاء کو فروغ دینا ہو گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے نیپالی حکومت اور عوام کا سارک کانفرنس کے کامیابی سے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور 19 ویں سارک کانفرنس پاکستان میں منعقد کرانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔