سپریم کورٹ میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملد آمد کے مقدمے میں چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹس جنرل سے رپورٹس طلب،

ہم اقلیتوں کے مسائل کو نظر انداز نہیں کر سکتے اس سلسلے میں آنے والی درخواستوں کاقانون کے مطابق جائزہ لیں گے،اقلیتوں کاتحفظ حکومت کی آئینی وقانونی ذمہ داری ہے،چیف جسٹس ناصرالملک

منگل 25 نومبر 2014 23:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء ) سپریم کورٹ میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملد آمد کے مقدمے میں چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹس جنرل سے رپورٹس طلب کر تے ہوئے چیف جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیے ہیں کہ ہم اقلیتوں کے مسائل کو نظر انداز نہیں کر سکتے اس سلسلے میں آنے والی درخواستوں کاقانون کے مطابق جائزہ لیں گے،اقلیتوں کاتحفظ حکومت کی آئینی وقانونی ذمہ داری ہے انھوں نے یہ ریمارکس منگل کے روزدیئے ہیں جبکہ وفاقی حکومت نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیر اعظم نے اقلیتوں کے حقوق کا جائزہ لینے کیلئے کمیشن بھی تشکیل دے دیا ہے ،کمیشن کی شرائط کار عدالتی فیصلے کی روشنی میں مقرر کیے گئے ہیں چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی ابتدائی سماعت کی تو اقلیتی نمائندے ڈاکٹر رمیش کمار نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے انیس جون کے عدالتی فیصلے پر عمل در آمد نہیں کیا اگر عدالتی فیصلے پر عمل ہو جاتا تو اقلیتوں کے بہت سے مسائل حل ہو جاتے۔

(جاری ہے)

اْنھوں نے عدالت کو بتایا کہ سرکاری اداروں میں ہمارے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی1973کے آئین کے تحت اقلیتوں کو پاکستان میں بنیادی حقوق حاصل ہیں جبکہ قومی اسمبلی کے سپیکر کہتے ہیں کہ اقلیتں صوبائی مسئلہ ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ہم اقلیتوں کے مسائل کو نظر انداز نہیں کر سکتے آپ اس سلسلے میں تحریری درخواست عدالت میں جمع کرائیں۔

جسٹس گلزار احمدنے کہا کہ ہمارے پاس حقائق آجائینگے تو کیس چلانے میں آسانی ہوگی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم نے اقلیتوں کے حقوق پر عمل در آمد پر سختی سے احکامات جاری کیے ہیں اور اقلیتوں کے ملازمت میں پانچ فیصد کوٹے پر عمل کیا جارہا ہے۔سیکرٹری مذہبی امور نے اس سلسلے میں تمام وفاقی و صوبائی حکومتوں کو کوٹے پر عمل در آمد کیلئے خط لکھ دیا ہے ،وزیر اعظم نے اقلیتوں کے حقوق کا جائزہ لینے کیلئے کمیشن بھی تشکیل دے دیا ہے ،کمیشن کی شرائط کار عدالتی فیصلے کی روشنی میں مقرر کیے گئے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 16دسمبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :