سی این جی کی چار ماہ بندش لاکھوں خاندانوں کا معاشی قتل ہے،

سی این جی ایسوسی ایشن کی احتجاج کی دھمکی

منگل 25 نومبر 2014 23:33

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین پرویز خان خٹک نے پنجاب میں چار ماہ تک سی این جی کی بندش کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لاکھوں خاندانوں کا معاشی قتل ہے۔ چند با اثر کارخانہ داروں کی ایما پر رچائے گئے ڈرامے کو کبھی قبول نہیں کرینگے اور ٹرانسپورٹروں اور عوام سے مل کر حقوق کی جدوجہد کرینگے۔

پرویز خٹک نے یہ بات یہاں ایسوسی ایشن کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ عوام کے خلاف سازشیں کرنے کا دور چلا گیا ہے کیونکہ اب لوگ با شعور ہیں۔اگر ملک میں گیس کم ہے تو بعض شعبوں کو کیسے دی جا رہی ہے جنکے لئے ہر اصول پامال کر دیا جاتا ہے۔ملک کے وسائل پر قابض بااثر افراد جو ٹیکس ادا کرنا اپنی توہین سمجھتے ہیں کو خوش کرنے کیلئے عوام کو مصائب میں مبتلا کیا جا رہاہے۔

(جاری ہے)

پرویز خٹک نے کہا کہ ملک کا سارا نظام جاگیرداروں اور کارخانہ داروں کے ہاتھ میں ہے جو حکومت سے مل کرغریب اور متوسط طبقہ سے جینے کا حق چھینا رہے ہیں۔ سی این جی غریب عوام کے لئے روٹی کپڑا اور مکان کی طرح اہم ہے اور لاکھوں گاڑی مالکان کے پاس اسکا کوئی متبادل نہیں۔موجودہ صورتحال میں سی این جی مالکان بجلی اور گیس کے بل ادا کرنے کے لئے اثاثے بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

سی این جی مالکان سے ہونے والی زیادتیوں کے باوجود انکی بحالی کیلئے کوئی کاروائی نہیں ہو رہی جس سے عوام کی چار سو پچاس ارب کی سرمایہ کاری ڈوب رہی ہے جسے برباد نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اے پی سی این جی اے عوام اور ٹرانسپورٹروں سے مل کر اپنے حقوق اورلوٹی گئی گیس واپس حاصل کرنے کیلئے ہر حد تک جانے کو تیار ہے۔پرویز خٹک نے کہا کہ سی این جی سیکٹر نے حکومت سے مل کر ملک میں ایل این جی لانے میں پہل کی تاکہ اربوں روپے کی سرمایہ کاری اور آٹھ کروڑ عوام کو تکلیف سے بچایا جا سکے اسلئے درامد شدہ گیس کے آنے تک اس سیکٹر کو زندہ رکھا جائیتاکہ عوام متاثر نہ ہوں اور ایل این جی آنے تک یہ سیکٹر چلتا رہے ورنہ احتجاج اور عدالتوں کا آپشن کھلا ہے۔