اسلام آباد ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں میں نیلم جہلم سرچارج وصول کرنے کیخلاف کی وزارت پانی و بجلی آئیسکو ، نیپرا اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے

منگل 25 نومبر 2014 23:05

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء ) اسلام آباد ہائی کورٹ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے بجلی کے بلوں میں نیلم جہلم سرچارج وصول کرنے کیخلاف کیس کی سماعت کرتے ہوئے وزارت پانی و بجلی آئیسکو ، نیپرا اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے ۔منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں امداد حسین شاہ بنام وزارت پانی و بجلی کیس کی سماعت ہوئی درخواست گزار کے وکیل یاسر محمود چوہدری عدالت عالیہ میں پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت پانی و بجلی نیپرا ، آئیسکو ، لیسکو و دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اضافی بلوں کی مد میں نیلم جہلم سرچارج وصول کیا جارہا ہے یہ اضافی بوجھ عوام پر غیر قانونی طور پر لگایا جا رہا ہے کیونکہ نیلم جہلم سرچارج کی وصولی بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں و وزارت پانی و بجلی نہیں کرسکتے فاضل وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے بھی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے اضافی بلوں کی مد میں غیر انونی طور پر بجلی صارفین سے بیس ارب روپے کے قریب وصول کئے جس کو ایک سیاسی جماعت نے عدالت میں چیلنج بھی کیا ہوا ہے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ نیلم جہلم سرچارج کی وصولی سے بجلی کی کمپنیوں کو روکا جائے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے وزارت پانی و بجلی کے سیکرٹری ، نیپرا ، آئیسکو ، لیسکو و دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا کیس کی آئندہ سماعت عدالت نے غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ۔