پاکستان میں ہر سال 5ہزار خواتین تشدد کر کے ہلاک کر دی جاتی ہیں،پاکستان عوامی تحریک،

خواتین کو ملازمتوں میں 15 فی صد کوٹہ دینے کا اعلان کرنے والے بتائیں کابینہ میں خواتین کو کیوں نہیں دیا، پاکستان عوامی تحریک اقتدار میں آ کر خواتین کا استحصال بند کروائے گی،مرکزی صدر راضیہ نوید

منگل 25 نومبر 2014 22:25

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک کی مرکزی صدر راضیہ نوید نے خواتین پر تشدد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں ہر سال 5ہزار سے زائد خواتین تشدد کر کے ہلاک کر دی جاتی ہیں۔پنجاب میں رواں سال جہز کم لانے پر سوا دو سو خواتین کو تشدد کر کے مار دیا گیا ۔پنجاب واحد صوبہ ہے جس میں خواتین کے خلاف سب سے زیادہ جرائم ہوتے ہیں،خواتین کے حقوق کے تحفظ کے نام پر قوانین تو بن جاتے ہیں مگر عملدرآمد نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

مخصوص تھانہ کلچر کے باعث ظلم کا شکار خواتین انصاف کیلئے تھانوں اور عدالتوں کا رخ کرتے۷ ہوئے ڈرتی ہیں ،حکمرانوں کے تھانہ کلچر کی تبدیلی کے تمام دعوے اخباری بیانات کی حد تک محدود رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے 10نکاتی انقلابی ایجنڈے میں خواتین کو خصوصی اہمیت دی ہے ۔عوامی تحریک بر سر اقتدار آ کر خواتین کو باعزت طریقے سے گھر کی دہلیز پر روزگار مہیا کرے گی،انہیں پاؤں پر کھڑا کرے گی اور ان کی محتاجی دور کرے گی تا کہ کسی کو ان کے استحصال کی جرات نہ ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو ملازمتوں میں 15 فی صد کوٹہ دینے والے حکمران بتائیں کہ کابینہ میں اراکین اسمبلی خواتین کو 15فی صد کوٹہ کیوں نہیں دیا؟