کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن میں تعاون کریں،چیف سیکریٹری سندھ،

تین ڈاکٹروں کی برطرفی ‘ ایک کو محتاط رہنے کا انتباہ ‘ سماعت میں فیصلہ

منگل 25 نومبر 2014 21:21

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز پر زور دیا ہے کہ وہ لیند ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کی تکمیل کے سلسلے میں لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ بورڈ آف ریونیو سندھ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی صبح اپنے دفتر میں لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت مذکورہ اسکیم کی بریفنگ کے دوران کیا ۔

سجاد سلیم ہوتیانہ نے واضح کیا کہ اسکیم پر موثر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے تمام متعلقہ محکمے روابط کو فروغ دیں ۔ ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن سید ذوالفقار علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں 95% ریکارڈ مکمل ہو چکا ہے ۔ جملہ 5,283 کمپیوٹرائزڈ دیہات میں سے 2,222 ( 44% )ریکارڈ طباعت کے بعد ضلعی حکام کو توثیق کے لئے تفویض کیا جاچکا ہے اور پہلے مرحلے میں 937 دیہات کی توثیق مکمل ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

یہ اسکیم 2004 ء میں متعارف کرائی گئی تھی ‘ جنوری 2008ء میں PDWP نے اسکیم کو 921.812 ملین روپے کی لاگت سے منظور کیا تھا ۔ انہوں نے اس موقع پر بعض مسائل بھی بیان کئے ۔ دریں اثناء چیف سیکریٹری نے اپنے دفتر میں عوامی شکایات بھی وصول کیں اور انہیں دور کرنے کے لئے موقع پر ہی متعلقہ حکام کو ہدایات بھی جاری کیں۔ علاوہ ازیں سجاد سلیم ہوتیانہ نے خلاف ضابطہ سرگرمیوں کے مرتکب افسران کے کیس کی سماعت کی اور غیر حاضری ‘ نظم و نسق کی خلاف ورزی اور دیگر ناپسندیدہ عوامل کے مرتکب تین ڈاکٹروں کی ملازمت سے برطرفی کے احکامات بھی جاری کئے۔

محکمہ بہبود آبادی اسماء شاہین اور محکمہ صحت کے ڈاکٹر طاہر عمر اور ڈاکٹر چندر کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا جبکہ محکمہ صحت کی ڈاکٹر غزالہ آفتاب کو آئندہ محتاط رہنے کا انتباہ کیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :