سارک سمٹ سے پہلے کھٹمنڈو میں وزرائے خارجہ کا اجلاس،تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی،

دوروزہ کانفرنس آج شروع ہوگی،سارک وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکاء کے لیے ایجنڈا بھی تیار کر لیا گیا

منگل 25 نومبر 2014 21:08

کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء)جنوبی ایشیا کی علاقائی تعاون کی تنظیم سارک کی سربراہی کانفرنس سے ایک روز قبل منگل کو کھٹمنڈو میں اس تنظیم کی رکن ریاستوں کے وزرائے خارجہ کا ایک اجلاس ہوا، جس میں سمٹ کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی، امریکی خبررساں ادارے کے مطابق نیپالی دارالحکومت میں سارک کی دو روزہ سربراہی کانفرنس آج(بدھ کو) کو شروع ہو کر جمعرات کے روز اپنے اختتام کو پہنچے گی، منگل کے دن کھٹمنڈو میں ہونے والے سارک وزرائے خارجہ کے اجلاس میں مختلف امور پر علاقائی اتفاق رائے کو حتمی شکل دی گئی اور سمٹ کے شرکاء کے لیے ایجنڈا بھی تیار کر لیا گیا، جنوبی ایشیائی تنظیم برائے علاقائی تعاون سارک میں پاکستان، بھارت، افغانستان، بنگلہ دیش، نیپال، بھوٹان، سری لنکا اور مالدیپ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کھٹمنڈو میں ہونے والا سربراہی اجلاس اس تنظیم کا 18 واں سربراہی اجلاس ہو گاجبکہ کئی رکن ریاستوں کے رہنما مشترکہ اجلاس کے علاوہ اس موقع پر آپس میں دوطرفہ ملاقاتیں اور مشورے بھی کریں گے، سارک کی کھٹمنڈو سمٹ کے موقع پر پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کی ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے ساتھ ملاقات عمل میں آ تو سکتی ہے لیکن ابھی تک اس بارے میں کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا، سارک کی اس سربراہی کانفرنس کے لیے نیپالی دارالحکومت میں سکیورٹی کے بہت سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

سات ملکوں کے سربراہان مملکت و حکومت کی آمد کے موقع پر منگل کو کھٹمنڈو کے ہوائی اڈے سے لے کر اس ہوٹل تک کے راستے کو زیادہ تر بند رکھا گیا، جہاں یہ کانفرنس ہو گی۔ اس دوران کھٹمنڈو ایئر پورٹ پر، جو نیپال کا واحد بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہے، معمول کی تجارتی پروازوں کی آمد و رفت کافی دیر تک رکی رہی۔