فضل اللہ پاکستانی سرحد سے ملحق افغان صوبہ ننگر ہار میں امریکی ڈرون حملے میں بال بال بچ گئے،

حملے میں پانچ پاکستانی مارے گئے ،افغان گاوٴں نازیان میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت معلوم نہ ہو سکی ، ذرائع

منگل 25 نومبر 2014 21:06

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ پاکستانی سرحد سے ملحق افغان صوبہ ننگرہار میں ایک امریکی ڈرون حملے میں بچ نکلے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ڈرون طیارہ سے نازیان گاوٴں کے ایک کمپاونڈ پر چار میزائل داغے گئے تھے حملے میں پانچ پاکستانی اور افغان جنگجو مارے گئے ذرائع کے مطابق، ملا فضل اللہ ایک دن سے اس علاقے میں موجود تھے اور ڈرون طیارہ کے ذریعے انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم وہ اس حملے میں بچ نکلے۔

(جاری ہے)

افغان گاوٴں نازیان میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت معلوم نہ ہو سکی افغان حکومت اور امریکی سی آئی اے نے ابھی تک ڈرون حملے کی تصدیق نہیں کی۔یاد رہے کہ ملا فضل اللہ 2009، سوات میں پاکستانی فوج کے آپریشن کے دوران بھاگ کر سرحد پار چلے گئے تھے اسلام آباد کافی عرصہ سے افغان حکومت پر ملا فضل اللہ کی حوالگی کیلئے زور دے رہا تھا۔ٹی ٹی پی کے سابق سربراہ حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ملا فضل اللہ گزشتہ سال تنظیم کے سربراہ بن گئے تھے، تاہم وہ اس عرصہ میں سرحد پار ہی مقیم رہے۔ملا فضل اللہ افغانستان سے پاکستانی علاقوں میں دہشت گردی پر مبنی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کے علاوہ سرحد پار حملوں میں بھی ملوث رہے۔

متعلقہ عنوان :