سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت کی رپورٹ مسترد کردی ،

عدالت عظمیٰ نین چاروں صوبوں سے دوبارہ رپورٹ طلب کرلی

منگل 25 نومبر 2014 20:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت کی رپورٹ مسترد کر تے ہوئے چاروں صوبوں سے دوبارہ رپورٹ طلب کرلی ۔منگل کو چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد کیس کی سماعت کی۔ رکن قومی اسمبلی رمیش لعل نے عدالت کو بتایا کہ وفاق اور صوبائی حکومتوں نے 19 جون کے عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کیا، اگر عمل درآمد ہو جاتا تو اقلیتوں کی بہت سی مشکلات ختم ہو جاتیں۔

سندھ میں مندروں کی بحالی کیلئے ستر کروڑ روپے رکھے گئے لیکن پتہ نہیں کہاں خرچ ہوتے ہیں۔چیف جسٹس نے رمیش لعل سے کہا کہ اس حوالے سے تحریری بیان جمع کرائیں حکومت سے جواب مانگ لیں گے۔

(جاری ہے)

عدالت نے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دی اور چاروں صوبوں سے دوبارہ رپورٹ طلب کر لی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود نے وفاق کی جانب سے رپورٹ جمع کروائی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے ملازمتوں میں اقلیتوں کے کوٹے پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے اقلیتوں کے حقوق کا جائزہ لینے کیلئے کمیشن بھی تشکیل دے دیا ہے۔ کمیشن کی شرائط کار عدالتی فیصلے کی روشنی میں مقرر کئے گئے ہیں۔ کیس کی مزید سماعت سولہ دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :