کوئٹہ،ارکان اسمبلی کا ریکوزیشن اجلاس 30نومبر کو بلائے جانے کا امکان

منگل 25 نومبر 2014 20:35

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) بلوچستان کی مخلوط حکومت میں شامل مسلم لیگ ق مسلم لیگ ن اور اپوزیشن کے ارکان جن میں جمعیت علماء اسلام اور اے این پی کے رکن شامل ہے صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بحث کیلئے جو اسمبلی کا اجلاس ریکوزیشن کیا تھا وہ 14دن کے اندر قائمقام اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو بلانے کے پابند ہیں آئنی ماہرین کے مطابق ریکوزیشن اجلاس بلانے کیلئے 17ارکان کی ضرورت قانونی تقاضا ہے تاہم درخواست پر 19ارکان نے ریکوزیشن کی ہے 20نومبر کو مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ ن اور جمعیت علماء اسلام اور اے این پی کی جانب سے اسمبلی اجلاس بلانے کے بارے میں جو ریکوزیشن کی تھی 14دن کے اندر قائمقام اسپیکر کو یہ اجلاس بلانا ہوگا جس کی مدت 3دسمبر تک ہے اس دوران قائمقام اسپیکر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ 3دسمبر سے پہلے پہلے ریکوزیشن اجلاس بلاسکتا ہے کیونکہ ریکوزیشن اجلاس ارکان اسمبلی کی درخواست پر بلایا جارہا ہے اس لئے مسلم لیگ ق مسلم لیگ ن جمعیت علماء اسلام اور اے این پی کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ کورم پورا کریں کیونکہ حکومت نے یہ اجلاس نہیں بلایا اس لئے ان پر یہ ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

کورم پورا کرنے اور اجلاس میں امن وامان سمیت دیگر معاملات پر بحث کیلئے مسلم لیگ ق مسلم لیگ ن اے این پی اور جمعیت علماء اسلام کے رابطوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر صوبائی پارلیمانی لیڈر چیف آف جھالاوان سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری سے مسلم لیگ ق مسلم لیگ ن اے این پی اور جمعیت علماء اسلام کا مکمل رابطہ ہے اور صلاح ومشورے کا سلسلہ جاری ہے ۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ارکان اسمبلی کا ریکوزیشن اجلاس 30نومبر کو بلائے جانے کا امکا ن ہے