پر ویز مشرف کے ساتھیوں کی طلبی سے حکومت کے لئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں‘پیر اعجاز ہاشمی،

جمہوری استحکام اورآمریتوں کو روکنے کے لئے آئین شکنوں کا احتساب کرنا ہوگا‘ مرکزی صدر جے یو پی

منگل 25 نومبر 2014 20:34

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء ) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے سپریم کورٹ کی طرف سے سابق آمر جنرل (ر ) پر ویز مشرف کے فوجی آمریت مسلط کرنے میں ساتھیوں کی طلبی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے لئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں،مگر جمہوری استحکام اورآمریتوں کو روکنے کے لئے آئین شکنوں کا احتساب ہی کرنا ہوگا، تاکہ مارشل لاوں کی روایت ختم ہو۔

جے یو پی پنجاب کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے مندوبین سے گفتگو میں پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت عدالتی کارروائی مکمل ہوگئی تو آئندہ کسی طالع آزما کو ملک پر مارشل لا نافذ کرنے کی جرات نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر آدھے سے زیادہ عرصہ حکومت فوجی جرنیلوں نے کی۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے پاکستان میں جمہوریت کی جڑیں مضبوط نہیں ہوسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل پرویز مشرف کے ساتھیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مگر مسلم لیگ ن جمہوری قوتوں اور وکلا تنظیموں کو ساتھ لے کر اس مشکل مرحلے سے بھی گذر سکتی ہے۔ جبکہ عدلیہ بھی سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی طرف سے متعین کردہ آزاد پالیسی پر عمل کر رہی ہے۔ جس سے پارلیمنٹ کو بالادست ادارہ بنانے اور آئین کی حکمرانی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔ پیر اعجاز ہاشمی نے حکومت کو باور کروایا کہ جنر ل مشرف کے ٹرائیل پر تمام جمہوری قوتیں متحد ہوکر مسلم لیگ ن کے ساتھ ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے تمام پارلیمانی اور سیاسی جماعتوں کو اعتمادمیں لے۔ تاکہ ملک سے آمریت کا باب ہمیشہ کے لئے بند ہوجائے۔