ہم ایساکچھ نہیں کر نے جا رہے جس سے ڈاکٹرز کمیونٹی کو کو ئی نقصان اٹھانا پڑے،شہرام ترکئی،

ڈاکٹرزہماری ٹیم ہیں اور ہم سب نے مل کر کام کرنا ہیں ،حکومتی پالیسی میں سب کے حقوق کا تحفظ کیا جاتاہے کسی ایک فریق کو فائدہ نہیں پہنچایا جاتا،صوبائی وزیرصحت شہرام خان ترکئی

منگل 25 نومبر 2014 20:32

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) خیبر پختونخوا کے سینئر صوبائی وزیر و وزیر صحت شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ ہم ایساکچھ نہیں کر نے جا رہے جس سے ڈاکٹرز کمیونٹی کو کو ئی نقصان اٹھانا پڑے۔آپ سب ہماری ٹیم ہیں اور ہم سب نے مل کر کام کرنا ہیں حکومت جو بھی پالیسی لاتی ہے اس میں سب کے حقوق کا تحفظ کیا جاتاہے کسی ایک فریق کو فائدہ نہیں پہنچایا جاتا۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے خیبر پختونخوا کی تمام ڈاکڑز ایسوسی ایشنز کے نمائندوں سے ملاات کرتے ہوئے کیا۔ سینئر وزیر نے کہا کہ ہمارا مسلہ یہ ہے کہ ہمارے غریب مریضوں کا بہت برا حال ہے اور وہ ہمارے سسٹم سے خوش نہیں ہیں کیونکہ ان کی بیماری کا ٹھیک طرح سے علاج نہیں ہو رہا جس پر حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے مریض کی صحت ہمارے لیے ضروری ہے اور اس کے لیے میں کسی کو بھی خفا کر سکتا ہوں اس لیے نظام کی تبدیلی کے لیے کوشیں کی جا رہی ہیں اگر یہی نظام ٹھیک چل رہا ہوتا تو ہمیں کو ئی ضرورت نہیں تھی کہ چلتے ہو ئے نظام کو تبدیل کر تے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز تنظیموں کے تحفظات اپنی جگہ مگر عوام کو کیوں نہیں فائدہ ہو رہا ۔انہوں نے کہا کہ مکمل خود مختاری سے ڈاکڑز اپنے ہسپتال کو بہتر چلا سکتے ہیں اس لیے آپ کو منسٹر اور سیکرٹری کے آفس کے چکر کا ٹنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور وقت کے ساتھ ساتھ تمام معا ملات ٹھیک ہو جا ہیں گے ان کا کہنا تھا ہم کام چلا نے والے نہیں کام کر نے والے ہیں ہماری نیت صرف ہسپتالوں کا موجودہ نظام ٹھیک کرنا ہے اگر ڈاکٹرز کمیونٹی اگر غور کر ئے تو اس قانون سے ان کے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے انہوں نے ڈاکٹرز کے تحفظات دور کر نے کے لیے تمام تنظیموں میں سے ایک ایک ممبر کی کمیٹی بنادی جو دو روز میں اپنی شفارشات پیش کر ئے گی ۔

کمیٹی ممبران میں ڈاکٹر طارق، ڈاکٹر آصف، ڈاکٹر موسیٰ کلیم، ڈاکٹر نواب، ڈاکٹر عالمگیر اور ڈاکٹر غریب نواز شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :