عوامی نیشنل پارٹی کے مقتول رہنما ڈاکٹر ضیاء الدین کے قاتلوں کی گرفتاری اور تفتیش کیلئے ڈی آئی جی ویسٹ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی،

مرحوم ڈاکٹر ضیاء الدین ایک مخلص سیاسی کارکن تھے،جس کے قتل کا ہمیں بڑا افسوس ہے اور ہم اس قتل کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ

منگل 25 نومبر 2014 20:27

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی کو عوامی نیشنل پارٹی کے مقتول رہنما ڈاکٹر ضیاء الدین کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچانے کے احکامات دیئے ہیں اور قاتلوں کی گرفتاری اور تفتیش کیلئے ڈی آئی جی ویسٹ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے،جس میں ایس ایس پی ایس آئی یو، ایس ایس پی ویسٹ، ایس ایس پی انویسٹیگیشن شامل ہیں،جبکہ قاتلوں کی اطلاع دینے کیلئے 20لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

یہ احکامات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اے این پی سندھ کے جنرل سیکریٹری یونس بونیری کی قیادت میں عوامی نیشنل پارٹی کے 13 رکنی وفد سے ملاقات کے دوران دیئے۔ وفد میں سابق صوبائی وزیر امیر نواب، رانا گل آفریدی، یار محمد خان، حبیب شاہ، ڈاکٹر مراد، سیف الله آفریدی، عبدالقیوم،سرفراز خان، نورشیرخان،شیر خان، محمد سعید، جہانگیر اور دیگر شامل تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کے معاونین خصوصی وقار مہدی،راشد ربانی،ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو،ڈی آئی جی غربی کیپٹن طاہر نوید و دیگر افسران موجود تھے، قائم مقام کمشنر کراچی حاجی احمد اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ سندھ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ڈاکٹر ضیاء الدین ایک مخلص سیاسی کارکن تھے،جس کے قتل کا ہمیں بڑا افسوس ہے اور ہم اس قتل کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اے این پی اس غم میں برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی اور پی پی پی میں ہمیشہ اچھے اور دوستانہ روابط رہے ہیں،دونوں جماعتوں نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے،ڈاکٹر ضیاء الدین کے قتل کے واقعے پر اے این پی کے صبر و برداشت اور حکومت سے تعاون پر ہم انکے شکر گذار ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اے این پی کے وفد کو قاتلوں کی گرفتاری کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ آئی جی پولیس نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر ضیاء الدین کے قتل میں ملوث ملزمان کی نشاندہی ہوگئی ہے اور پولیس نے مجرموں کے خاکے بھی تیار کرلئے ہیں،جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کے حکام کو ہدایت کی مقتول اے این پی رہنما کے قاتل نہ صرف گرفتار کئے جائیں بلکہ انہیں عدالت کے کٹھڑے میں لاکر سزا بھی دلوائی جائے گی۔وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کراچی میں ٹارگیٹیڈ آپریشن کے بعد عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے، آپریشن سے پہلے لوگ ایف آئی آر داخل کرانے اور گواہی دینے سے ڈرتے تھے،تاہم ڈیڑھ سال میں قابل ذکر فرق آیا ،اب لوگ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں اور نہ صرف ایف آئی آر داخل کراتے ہیں بلکہ گواہی دینے کیلئے بھی آگے آتے ہیں جوکہ ٹارگیٹیڈ آپریشن کی کامیابی کا نتیجہ ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیس اور رینجرزمجرموں کے خلاف بلہ تفریق کارروائی کر رہے ہیں، آپریشن کے دوران کئی دہشتگرد مارے گئے ہیں، کچھ دہشتگردوں کو حراست میں لیکر چالان کیا گیا ہے،جن میں سے کچھ دہشتگردوں کو سزائیں بھی ملی ہیں،عوامی نیشنل پارٹی کے وفد نے بروقت تعاون پر وزیراعلیٰ سندھ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہیں پولیس پر مکمل اعتماد ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر ضیاء الدین کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے انصاف کے کٹھڑے میں لایا جائے اور دہشتگردوں کے خلاف سخت آپریشن کیا جائے۔

اے این پی کراچی میں امن و امان کے قیام کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی اور اس ضمن سندھ حکومت سے بھرپور تعاون کرے گی۔

متعلقہ عنوان :