خیبرپختونخوااسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا محکمہ خوراک میں سنگین بے قاعدگیوں کا سختی سے نوٹس، شدید ردعمل کا اظہار

منگل 25 نومبر 2014 20:22

پشاور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء ) خیبرپختونخوااسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے محکمہ خوراک میں مختلف سنگین بے قاعدگیوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔کمیٹی کا اجلاس سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر جو پی اے سی کے چیئرمین بھی ہیں کی زیرصدارت کمیٹی روم میں منعقد ہوا اجلاس میں سید محمد علی شاہ باچا، محمودا حمد خان ، مفتی سید جانان اور محمد ادریس خان نے بھی شرکت کی ۔

اجلا س میں سال 2009-10 سے متعلق دفترڈائریکٹر فوڈ کے پی کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد ، درگئی ، دیر لوئر ، چترال ، بنوں ، ہری پور او ر نوشہرہ کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر دفاتر پر مختلف آڈٹ اعتراضات پر تفصیلی بحث کی گئی اور اس بارے میں کئی ایک فیصلے کئے گئے ۔

(جاری ہے)

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سال 2004-05 میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر چترال کے تحت مختلف نجی عمارتوں کے کرایوں ، تنخواہوں اور یومیہ اجرتوں کی مد میں تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ روپے کے غبن پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جامع تحقیقات کیلئے پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے ایک ماہ میں کمیٹی کو پیش کرنے کا حکم دیا سپیکر اسد قیصر نے اس غبن میں ملوث اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قومی خزانے کی اس خردبرد میں ملوث اہلکاروں کو سخت سزا دیکر دوسروں کے لئے ایک مثال بنایا جائے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے مالی سال 2009-10 کے دوران ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر دیر ، تیمرگرہ 70.130 میٹرک ٹن گندم کی نقل وحمل میں خردبرد کا بھی سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کو جامع تحقیقات کے لئے ذیلی کمیٹی کے حوالے کردیا اس موقع پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ 28 مئی 2009 کو خان پور پنجاب سے 70.130 میٹرک صوبہ خیبرپختونخوا کو بھیجی گئی لیکن وہ گندم تقریباً چھ ماہ بعد 23 نومبر 2009 کو صوبہ میں پہنچی ۔

کمیٹی نے اس بارے میں اپنے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ دار افراد کو قرار واقعی سزا دینے اور مکمل تحقیقات کا حکم دیاپبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سال 2004-05 کے دوران ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر چترال کے دفتر کے زیر انتظام گندم کی فروخت میں تین لاکھ اٹھائیس ہزار روپے کی سنگین بے قاعدگیوں کا بھی سختی سے نوٹس لیا اس موقع پر سپیکر اسد قیصر نے سیکرٹری خوراک صاحبزادہ فضل امین کو اس معاملے کی مکمل محکمانہ تحقیقات کرنے کی ذمہ داری سپرد کی ۔

قبل ازیں سپیکر اسد قیصر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سرکاری محکموں سے بے قاعدگیوں کے خاتمے کا تہیہ کرکھا ہے انہوں نے کہا کہ کمیٹی سرکاری محکموں سے بے قاعدگیوں کا خاتمہ کرکے دم لے گی انہوں نے کہاکہ کمیٹی کے ذمہ ایک عظیم مشن ہے اور وہ مشن کی تکمیل کے لئے اپنا کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ کمیٹی سرکاری خزانے کی ایک ایک پائی کے تحفظ کو یقینی بنائے گی سپیکر اسد قیصر نے محکمہ خوراک کی مجموعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے سیکرٹری خوراک کی کارکردگی کی تعریف کی اجلاس میں سیکرٹری صوبائی اسمبلی امان اللہ خان، ایڈیشنل سیکرٹری امجد علی خان ،ڈپٹی سیکرٹری انعام اللہ، اسسٹنٹ سیکرٹری شاہد رحمن ، ڈی جی آڈٹ لعل محمد، ڈپٹی سیکرٹری لاء جمشید آفریدی اور ڈپٹی ڈائریکٹر آڈٹ دلاور خان کے علاوہ دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی۔