خواتین کو معاشرے میں عزت و احترام کے علاوہ جائز مقام دلانے کے لئے ہر ممکن کوشش ی جارہی ہے،کم سنی و زبردستی کی شادی کی روک تھام کے لئے جلد ہی خیبر پختونخوا اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا،

سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی اسد قیصر کا کانفرنس سے خطاب

منگل 25 نومبر 2014 19:09

پشاور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء ) سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ خواتین کو معاشرے میں عزت و احترام کے علاوہ جائز مقام دلانے کے لئے ہر ممکن کوشش ی جارہی ہے ۔کم سنی و زبردستی کی شادی کی روک تھام کے لئے جلد ہی خیبر پختونخوا اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارایک مقامی ہوٹل میں ”گھریلو تشدد و کم سنی کی زبردستی شادیوں“ کے موضوع پر منعقدہ صوبائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

تقریب سے مشیر وزیراعلیٰ برائے قانون عارف یوسف سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ سپیکر نے کہا کہ خواتین ملک کی نصف آبادی ہیں جو معاشرے کو سنوارنے میں اہم کردار کی حامل ہیں صوبائی حکومت خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دلانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے انہوں نے کہا کہ گھریلو تشدد او ر کم سنی کی زبردستی شادیوں کے باعث معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتے ہیں اسی لئے اس ضمن میں جلد ہی خیبر پختونخو ا اسمبلی میں بل پیش کرکے قانون سازی کی جائے گی تاکہ اس غیر فطری عمل کا سد باب کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ تشدد اور ناانصافی کی کسی سطح پر بھی حمایت نہیں کی جاسکتی۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کی حکومت ہر صنف اور طبقہ کیساتھ روا رکھی گئی زیادتیوں کا ازالہ کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے گی انہوں نے کہا کہ ممبران اسمبلی کا اصل کام قانون سازی ہے خیبرپختونخوا اسمبلی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہا ں پرر یکارڈ قانون سازی کی گئی اور مزید کئی بل صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ خواتین کی فلاح وبہبود کے لئے مختلف پروگراموں کے اجراء میں عورت فاؤنڈیشن کا اہم کردار ہے صوبائی حکومت خواتین کے حقوق کے ضمن میں مذکورہ فاؤنڈیشن سے ہر ممکن تعاون کرے گی سپیکر نے کہاکہ خواتین کے حقوق کا تحفظ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے صوبائی حکومت نے تعلیم کے لئے پہلی مرتبہ خطیر رقم مختص کی ہے جس کا 70% خواتین کی تعلیم پر خرچ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ صوابی اور مردان میں خواتین یونیورسٹیوں کا قیام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔

متعلقہ عنوان :