وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی کی لیسکو صارفین کی شکایات کے ازالے کیلئے لگائی گئی کھلی کچہری بد نظمی کا شکار ہو گئی،

واپڈا یونینز کے عہدیدار اور کارکن خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے الجھ پڑے ،نوبت ہاتھا پائی تک جا پہنچی کھلی کچہری میں صارفین نے بھی محکمے کے افسران کے خلاف شکایات کا انبار لگا دئیے ایک ایکسئین، چار ایس ڈی اوز معطل

منگل 25 نومبر 2014 18:59

لاہور( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء ) وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی کی لیسکو صارفین کی شکایات کے ازالے کیلئے لگائی گئی کھلی کچہری اپنے آغاز پر ہی بد نظمی کا شکار ہو گئی ،واپڈا ہائیڈرو الیکٹر ک لیبریونین اور پیغام یونین کے عہدیدار اور کارکن خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے الجھ پڑے اور نوبت ہاتھا پائی تک جا پہنچی ، کھلی کچہری میں صارفین نے بھی محکمے کے افسران کے خلاف شکایات کا انبار لگا دئیے ،وزیر مملکت نے ایک ایکسئین، چار ایس ڈی اوز کو معطل کر تے ہوئے ایک کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرنے کا حکم جاری کیا ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے گزشتہ روز لیسکو آفیسرز کلب لاہور میں صارفین کی شکایات کے ازالے کے لئے کھلی کچہری کا انعقاد کیا جس میں لیسکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سمیت تمام افسران موجود تھے ۔

(جاری ہے)

کھلی کچہری میں صارفین کے علاوہ واپڈا ملازمین کی نمائندہ یونینز کے عہدیدار بھی شریک ہوئے ۔ کھلی کچہری کے باضابطہ آغاز سے قبل واپڈا پیغام یونین کے عہدیداروں اورکارکنوں نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مجوزہ نجکاری کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی جس پر واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک یونین کے عہدیدار اورکارکن بھی میدان میں آگئے اور ہلڑ بازی شروع ہوگئی جسکے بعد شدید بد نظمی دیکھنے میں آئی ۔

وزیر مملکت نے واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک لیبر یونین کے خورشید احمد خان کو معاملے کو سلجھانے کے لئے اسٹیج سے نیچے بھیجا لیکن معاملہ سلجھنے کی بجائے مزید الجھ گیا اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی ۔ اس موقع پر چند روز قبل فائرنگ سے زخمی ہونے والے لیسکو کے افسر اسداللہ خان کے ملزما گرفتار نہ ہونے پر بھی نعرے بازی کی گئی ۔ وزیر مملکت کو خود میدان میں آنا پڑا جن کا کہنا تھاکہ تمام شرکاء ڈسپلن کا مظاہرہ کریں ہم یہاں عوام کے مسائل حل کرنے آئے ہیں نہ کے خبریں بنوانے آئے ہیں ۔

کھلی کچہری کا آغاز ہونے پر لیسکو صارفین نے محکمے کے افسران کے خلاف شکایات کے انبار لگا دئیے ۔جس پر وزیر مملکت کو ایک ایکسئین، چار ایس ڈی اوز کو معطل کرنے کے بھی احکامات جاری کئے جن میں سے ایک ایس ڈی او کے خلاف ایف آئی آر کا حکم بھی جاری کیا۔عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ صارفین کی شکایات کے ازالہ نہ ہونے پر کوئی جواز نہیں برداشت کیا جائے گا۔وزیر مملکت نے کھلی کچہری میں درجنوں درخواستیں پر فوری احکامات جاری کئے۔

متعلقہ عنوان :