ہائیکورٹ نے حکومت کو ڈی ایس سرچارج کے نام پر بجلی کے بلوں میں 30پیسے فی یونٹ اضافہ وصول کرنے سے روکدیا

منگل 25 نومبر 2014 18:50

لاہور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو ڈی ایس سرچارج کے نام پر بجلی کے بلوں میں 30پیسے فی یونٹ اضافہ وصول کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی ۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے سماعت کے دوران اختیار کیا کہ حکومت بجلی چوری کو روکنے کی بجائے عوام پر نت نئے سرچارج عائد کر کے بجلی کے بلوں میں اضافہ کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کئے بغیر حکومت کو کسی بھی قسم کا سرچارج عائد کرنے کا قانونی اختیار حاصل نہیں ۔سرکاری محکمے اربو ں روپے کے نادہندہ ہیں مگر ان محکموں سے واجبات وصولی کرنے کی بجائے عوام کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ ڈی ایس سرچارج کے نام پر بجلی کے بلوں میں 30پیسے فی یونٹ اضافے کو کالعدم قرار دیا جائے اور عدالتی فیصلہ آنے تک حکم امتناعی بھی جاری کیا جائے۔فاضل عدالت نے حکومت کو ڈی ایس سرچارج کے نام پر بجلی کے بلوں میں 30پیسے فی یونٹ اضافہ وصول کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کرکے وفاقی حکومت سے 15جنوری تک جواب طلب کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :