سندھ کے عوام کی طرف سے متعدد بار مسترد کئے گئے لوگ بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں،پاکستان پیپلزپارٹی ،

لیاقت جتوئی ضلع دادو میں اپنے بھائیوں کے ساتھ جرائم پیشہ اور منشیات فروشوں کی سرپرستی کرتے تھے ،عمران لغاری ،رفیق جمالی

منگل 25 نومبر 2014 18:25

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں ایم این اے عمران ظفر لغاری اور ایم این اے سردار رفیق احمد جمالی نے سندھ کے تین سابق وزرائے اعلیٰ کی مشترکہ پریس کانفرنس میں پیپلز پارٹی پر لگائے جانے والے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کی طرف سے متعدد بار مسترد کئے گئے لوگ بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔

پی پی پی میڈیا سیل سندھ سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کو لیاقت جتوئی کی وزارت اعلیٰ کا دور اچھی طرح یاد ہے جب سندھ میں ڈاکوراج تھا اور اغوا برائے تاوان باقاعدہ صنعت بن گیا تھا، امن وامان کی صورتحال بدترین تھی اورلیاقت جتوئی ضلع دادو میں اپنے بھائیوں کے ساتھ جرائم پیشہ اور منشیات فروشوں کی سرپرستی کررہے تھے جس کے خلاف سندھ حکومت کی کارروائیوں کے جواب میں الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق سندھ کے عوام کی محرومیوں کا رونا روتے ہوئے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں ، انہی خرابیوں کی وجہ سے بارہا کوششوں کے باوجود پی پی پی نے لیاقت جتوئی کی پارٹی میں شمولیت کی درخواست مسترد کر دی تھی جس پروہ تلما اٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ممتاز بھٹو کی مذکورہ اجلاس میں عدم شرکت اس حقیقت کی غماض ہے کہ مذکورہ مسترد شدہ ٹولہ مستقبل کے خیالی مفادات کی بندربانٹ پر متفق نہ ہو سکا اور اس طرح مذکورہ اجلاس بھی مسترد ہوگیا۔ جہاں تک ارباب رحیم کا سوال ہے تو ان کی سندھ بالخصوص تھر کے عوام سے محبت سب پرواضح ہے ۔ گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران انہوں نے تھر کے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا اوردبئی میں پرتعیش زندگی کے مزے لوٹتے رہے اور اب ان کی نظریں تھر کے لئے وفاقی امدادی فنڈ پر جمی ہوئی ہیں۔

لیاقت جتوئی کس منہ سے امن وامان کی بات کرتے ہیں جبکہ ان کے دور میں شہری رات کوکیا دن میں بھی سفر نہیں کر سکتے تھے۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ملک میں بالخصوص سندھ میں بجلی کا بحران اس وقت شروع ہوا جب لیاقت جتوئی پانی و بجلی کے وفاقی وزیر تھے۔ ان کی نااہلی کی وجہ سے صوبے میں بڑے بڑے بریک ڈاؤن ہوئے، بجلی کی تقسیم وترسیل کا نظام درہم برہم ہوگیا جس کی وجہ سے صوبے کی معیشت تباہ ہوئی۔ انہوں نے مسترد کردہ نام نہاد سیاستدانوں کو متنبہ کیا کہ وہ سندھ کے عوام کے سیاسی شعور کو چیلنج نہ کریں سندھ کے عوام سیاسی طور پر باشعور ہیں اور ایسے عناصر کو بار بار مسترد کر چکے ہیں اور آئندہ بھی عام انتخابات میں مسترد کر دینگے۔

متعلقہ عنوان :