وزیر اعظم کے ترجمان مصدق ملک کی وزیراعظم ہاؤس میں پریس کانفرنس

منگل 25 نومبر 2014 17:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) وزیر اعظم کے ترجمان مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتا ہے، پاکستان کسی ملک سے جنگ نہیں چاہتا، ہم صرف غربت اور بھوک کے خاتمہ کی جنگ لڑنا چاہتے ہیں، بھارت مذاکرات کیلئے آگے بڑھے،پاکستان تیار ہے، امریکہ ہمارا اقتصادی، تجارتی، اسٹریٹیجک پارٹنر اور دوست ہے، پاکستان کے حوالے سے امریکہ نے پالیسی تبدیل نہیں کی، وزیر اعظم سارک کانفرنس میں خطہ کی ترقی اور خوشحالی کیلئے تجاویز دیں گے، حکومتی کوششوں اور سیاسی استحکام کی وجہ سے مہنگائی میں کمی، سٹاک مارکیٹ میں بہتری اور مسلسل دو ماہ سے پٹرولیم مصنوعات میں کمی واقع ہو ئی، ماہر امن رہنے کی گارنٹی پر تحریک انصاف کو جلسہ کی اجازت دی جائے گی اور بلنگ کی تحقیقاتی رپورٹ جلد آ جائے گی، ذمہ داران کو سخت سزا دی جائے گی، تحریک انصا ف کو پیشگی بتانا ہو گا کہ جلسے میں کتنے لوگ آئیں گے تا کہ ان کی سیکیورٹی کے انتظامات کئے جا سکیں۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو وزیر اعظم ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم کے ترجمان نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے افراط زر اور مہنگائی میں واضح طور پر کمی ہو گئی ہے، عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے مسلم لیگ(ن) کو ووٹ دیا تھا، کراچی سٹاک مارکیٹ بھی مستحکم ہو گئی ہے اوراب 32ہزار کی سطح پر پہنچ چکی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل دو ماہ میں کمی واقع ہوئی ہے، آئندہ سال 2400 میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل کرلیں گے، ایل این جی بھی جلد پاکستان آ جائے گی جن سے گیس کابحران حل ہو جائے گا، یہ سب کچھ حکومتی پالیسیوں اور استحکام کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم خطہ میں کوئی اور جنگ نہیں چاہتے صرف بھوک کے خلاف جنگ چاہتے ہیں، سارک کانفرنس وزیر اعظم پاکستانی موقف سے آگاہ کریں گے، سارک کے پلیٹ فارم کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے، یہ پلیٹ فارم تب ہی موثر ہو گا جب خطہ کے ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطہ میں امن چاہتا ہے تا کہ تمام ممالک میں تجارت اور ترقی ہو، سارک ممالک میں معاشی ترقی کے مواقعے موجود ہیں، تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات چاہتے ہیں، افغان صدر کے دورہ پاکستان سے تعلقات کا نیا باب کھلا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کو نہ دعوت دی ہے اور نہ ہی انہوں نے دی ہے۔ لائن آف کنٹرول سمیت سرحدوں کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی، بھارت نے ہی پہلے مذاکرات کو ختم کیا، ہم ان کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں، سارک کا پلیٹ فارم معاشی ترقی کیلئے استعمال کریں گے، بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کیلئے ہمیشہ پیش قدمی کی، پاکستان کی سالمیت، خود مختاری اور سرحدوں کی حفاظت کرتے رہیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اگر قانون کے مطابق جلسہ کرنا چاہتی ہے تو ہم اجازت دیں گے، جیسے پہلے جلسوں کیلئے دیا تھا، تاہم اسلام آباد کے شہریوں اور عمارتوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا اور امید ہے تحریک انصاف قانون کے مطابق جلسہ کرے گی۔ تحریک انصاف کی جانب سے جلسہ کیلئے درخواست کے بعد اجازت دی جائے گی، ابھی تک جلسہ گاہ کا تعین نہیں ہو سکا، ریاستی اداروں اور عوام کا بھرپور تحفظ کیا جائے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی امریکہ ہم سے اتنا متاثر نہیں ہوا کہ اس نے یوٹرن لے لیا ہو، امریکہ کی کوئی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، وہ ہمارا پرانا دوست ملک اور پارٹنر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات ہیں، امریکہ ہمارا تجارتی اور اسٹریٹیجک پارٹنر ہے، ہر ملک اپنے اپنے مفادات کے عین مطابق پالیسیاں بناتے ہیں، ہم اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن ہونا چاہتے ہیں، اس لئے تمام ممالک سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سارک کانفرنس میں وزیر اعظم نواز شریف خطہ میں امن و امان، خوشحالی اور معاشی ترقی کیلئے تجاویز دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے کچھ معاشی نقصان پہنچا تھا تاہم اب حالات بہتری کی جانب آ رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ برس تک بجلی کے معاملات میں کوئی مداخلت نہیں۔ خواجہ آصف اور عابد شیر علی نے جب بھی مجھ سے تجاویز مانگیں ہم نے فراہم کیں ،آئندہ بھی دوں گا، بجلی کی اووربلنگ کی3 کمپنیوں نے تحقیقات کیں، جلد رپورٹ آ جائے گی۔

متعلقہ عنوان :