دوقومی نظریہ پاکستان کی اساس ہے‘ اس بنیادی نظریہ پر عمل کئے بغیر ملک کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں ‘ حافظ محمد سعید

منگل 25 نومبر 2014 17:36

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ دوقومی نظریہ پاکستان کی اساس ہے‘ اس بنیادی نظریہ پر عمل کئے بغیر ملک کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں ہے، قیام پاکستان کے وقت پوری قوم کلمہ طیبہ کی بنیاد پر متحد ہو ئی اور کمزور پاکستان ایک طاقتور ملک کے طور پر سامنے آیاآج پھر اسی نظریہ کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے ،جماعة الدعوة مینار پاکستان گراؤنڈ میں اجتماع کے ذریعے ملک بھر میں اتحادویکجہتی کی فضا پیدا کرے گی۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے 4،5دسمبر کو ہونے والے جماعةالدعوة کے مرکزی اجتماع کی تیاریوں کے حوالہ سے مینار پاکستان گراؤنڈ کے دورہ اور نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام آزاد کشمیر سمیت ملک بھر سے آئے طلباء کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعةالدعوة کے مرکزی ذمہ داران کا ایک اجلاس بھی ہوا جس میں جماعة الدعوة کے مرکزی رہنماؤں پروفیسرحافظ عبدالرحمان مکی ،مولانا نصر جاوید،حافظ محمد مسعود،حافظ عبدالرؤف،محمد یحییٰ مجاہد ،حافظ خالد ولید،انجینئر محمد حارث اور انتظامی کمیٹیوں کے ناظمین نے شرکت کی۔

حافظ محمد سعید نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جماعة الدعوة کا دو روزہ مرکزی اجتماع مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہو گاجس کا موضوع نظریہ پاکستان ہو گا جو حقیقت میں بقائے پاکستان ہے۔ ہمارے بزرگوں نے ہندوؤں سے دین کی بنیاد پر علیحدگی حاصل کی جس کے لئے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں ۔ہندو ہمارا دشمن تھا اور ہے‘ اسکی فطرت نہیں بدلی اسے ہم اپنا دوست نہیں بنا سکتے۔

نوجوان نسل کو تحریک پاکستان کے رہنماؤں کی زندگی کا مطالعہ کرنا چاہئے اور ان کی سوچ و فکر کو سمجھنا چاہئے ۔نوجوان اس ملک کے وارث ہیں جنہوں نے مستقبل میں اس ملک کو چلانا ہے۔ وہی اس ملک کو سنبھالے گا جو نظریہ پاکستان کو سمجھے گا۔ انہوں نے کہاکہ جب تک دو قومی نظرئیے پر عمل نہیں کریں گے ملک میں امن اور استحکام قائم نہیں ہو سکتا۔قائد اوراقبال کی تحریک کو دوبارہ زندہ کرنے کیلئے نظریہ پاکستان کے احیاء کی تحریک پورے ملک میں اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ ہر پاکستانی کے ذہن میں یہ بات پختہ کی جائے کہ یہ لاالااللہ کی جاگیر ملک ہے اس لئے یہاں ایک بار پھر اسی نظریہ کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب پاکستان بنا تھا تو پوری قوم پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ الااللہ کے نعرہ پر متحد ہو ئی جس سے فرقہ واریت ختم ہو گئی۔اس وقت بھی جب وطن عزیز پاکستان سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ لوگوں میں شدید مایوسی و بے چینی پائی جاتی ہے اور مسائل کا کوئی حل نظر نہیں آرہا۔انہیں یہ بات سمجھانے کی ضرورت ہے کہ جب تک ہم پاکستان کے اسی بنیادی نظریہ پر ایک پھر سے عمل پیرا نہیں ہوں گے ملک کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔اجلاس کے دوران حافظ محمد سعید نے اجتماع کی انتظامی کمیٹیوں کے ناظمین کو انتظامات کے حوالہ سے خصوصی ہدایات جاری کیں۔

متعلقہ عنوان :