اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی اتصالات کی 10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ٹیکس دینے کیخلاف دائر درخواستیں خارج کردیں

تمام ٹیلی کام کمپنیاں قومی خزانے میں ایک ارب 97 کروڑ ایک لاکھ روپے جمع کروائیں‘ عدالت کا حکم

منگل 25 نومبر 2014 17:10

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی اتصالات کی جانب سے 10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ٹیکس دینے کیخلاف دائر درخواستیں خارج کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ تمام ٹیلی کام کمپنیاں قومی خزانے میں ایک ارب 97 کروڑ ایک لاکھ روپے جمع کروائیں ۔ منگل کو عدالت عالیہ کے جسٹس نور الحق این قریشی پر مشتمل سنگل بنچ نے پاکستان میں سروسز فراہم کرنیوالی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کی جانب سے دائر مختلف 6 درخواستوں کی سماعت کی ، درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تمام ٹیلی کام کمپنیاں یو اے ای کی کمپنی اتصالات کی فرنچائز ہیں ، حکومت پاکستان نے ان پر دس فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ٹیکس لگانے کا حکم دیا ہے جو کہ غیر قانونی ہے وہ صرف ٹیکس اسی کمپنی کو دیں گے جس کے وہ فرنچائزی ہیں نہ کہ حکومت پاکستان کو دیں گے ۔

(جاری ہے)

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے حافظ منور اقبال ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ یہ تمام کمپنیاں پاکستان میں سروسز فراہم کررہی ہیں اور بے شمار زرمبادلہ کما رہی ہیں ، آئین پاکستان کے تحت تمام کمپنیاں 10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ٹیکس دینے کی پابند ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر اس حوالے سے تمام کمپنیوں کو شوکاز نوٹسز جاری کرچکا ہے تاہم انہوں نے ٹیکس ادا کرنے کی بجائے عدالت سے رجوع کرلیا ہے ، عدالت تمام درخواستیں خارج کرکے ٹیکس ادا کرنے کا حکم دے جس پر عدالت عالیہ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی تمام درخواستیں خارج کرتے ہوئے حکم دیا کہ تمام کمپنیاں قانون کے مطابق 10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ٹیکس ادا کریں ۔

متعلقہ عنوان :