خیبر پختونخوا چیمبرنے تاجروں ،دکانداروں کیلئے سیلز ٹیکس میں لازمی رجسٹریشن کو مسترد کردیا

منگل 25 نومبر 2014 16:36

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء)خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے تاجروں اور دکانداروں کیلئے سیلز ٹیکس میں لازمی رجسٹریشن کو مسترد کردیا ہے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور ریجنل ٹیکس آفس پشاور سے مطالبہ کیا ہے کہ جن تاجروں اور دکانداروں کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ کرنے اور 17.5 فیصد سیلز ٹیکس جمع کرانے کے نوٹسز جاری کئے گئے ہیں انہیں فوری طور پر واپس لیا جائے جبکہ مرکزی تنظیم تاجران خیبرپختونخوا اور پشاور کی تمام تاجر تنظیموں نے سیلز ٹیکس میں جبری رجسٹریشن کے خلاف زبردست احتجاج کا اعلان کیا ہے ۔

خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق نے وفاقی حکومت سے دہشت گردی اور انتہا پسندی سے متاثرہ صوبے کی بزنس کمیونٹی کیلئے فوری طور پر ریلیف پیکیج دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق مرکزی تنظیم تاجران خیبر پختونخوا کے صدر شرافت علی مبارک کی سربراہی میں مرکزی تنظیم تاجران پشاور کینٹ اور یونیورسٹی روڈ سمیت دیگر تاجر تنظیموں کے صدور اور جنرل سیکرٹریز پر مشتمل وفد نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق سے چیمبر ہاؤس میں ملاقات کی ۔

اس موقع پر خیبر پختونخوا چیمبر کے سینئر نائب صدر عروج احمد ا نصاری اور نائب صدر حاجی اقبال خان ‘ چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن عابد اللہ یوسفزئی ‘ تاجر رہنما صدر گل اور سہیل رؤف بھی موجود تھے ۔ مرکزی تنظیم تاجران خیبر پختونخوا کے وفد نے چیمبر کے صدر فواد اسحق کو ریجنل ٹیکس آفس پشاور کی جانب سے سیلز ٹیکس میں لازمی رجسٹریشن اور 17.5فیصد سیلز ٹیکس جمع کرانے کے لئے نوٹسز کے حوالے سے تاجروں اور دکانداروں کے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا کہ صوبے کی تاجر برادری ایک طرف دہشت گردی اور انتہا پسندی کا شکار ہے اورکاروباری سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں اس پر آر ٹی او کی جانب سے سیلز ٹیکس جمع کرانے کے نوٹسز کا اجراء حکومت اور تاجر برادری کے درمیان اختلافات پیدا کرنے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے مترادف ہے ۔

مرکزی تنظیم تاجران کے وفد نے واضح کیا کہ تاجر اور دکاندار کسی صورت سیلز ٹیکس میں ر جسٹرڈ نہیں ہوں گے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق سے درخواست کی کہ وہ آر ٹی او سے رابطہ کرکے انہیں جاری کردہ نوٹسز واپس لینے کا مطالبہ کریں ۔ وفد نے واضح کیا کہ اگر ایف بی آر نے زبردستی کرنے کی کوشش کی تو زبردست احتجاج کیا جائے گا ۔ وفد نے سیلز ٹیکس لازمی رجسٹریشن اور 17.5فیصد سیلز ٹیکس کی وصول کے خلاف بازاروں اور شاہراہوں پر احتجاجی بینرز آویزاں کرنے کا اعلان بھی کیا ۔

خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق نے سیلز ٹیکس میں لازمی رجسٹریشن اور 17.5فیصد سیلز ٹیکس کی وصولی سے متعلق تاجروں اور دکانداروں کے تحفظات سے اتفاق کیا اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور ریجنل ٹیکس آفس پشاور سے مطالبہ کیا ہے کہ جن تاجروں اور دکانداروں کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ کرنے اور 17.5 فیصد سیلز ٹیکس جمع کرانے کے نوٹسز جاری کئے گئے ہیں انہیں فوری طور پر واپس لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے تاجروں اور دکانداروں کے تحفظات ٹیکس ریفارمز کمیشن میں بھی اٹھائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی بزنس کمیونٹی نے پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑی ہے اور ایک طویل عرصے سے دہشت گردی ‘ اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری کے واقعات سے متاثر ہے لہٰذا حکومت صوبے میں صنعتی اور تجارتی ترقی میں حائل مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر بزنس کمیونٹی کیلئے ریلیف پیکیج کا اعلان کرے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے سے ٹیکس نیٹ میں موجود ٹیکس گزاروں پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کرے اور ٹیکسوں کی شرح میں کمی کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل سے نہ صرف حکومتی ریونیو میں اضافہ ہوگا بلکہ ہر شخص اپنے حصے کا جائز ٹیکس بخوشی ادا کریگا ۔ اجلاس سے خیبر پختونخوا چیمبر کے سینئر نائب صدر عروج احمد انصاری اور نائب صدر حاجی اقبال خان نے بھی خطاب کیا اور تاجروں اور دکانداروں کو ہر ممکن ریلیف دلانے کے عزم کا اظہار کیا ۔