پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرا ت کیلئے تیار ہے ‘ پہل بھارت کو کر نا ہوگی ‘ وزیر اعظم نواز شریف

پاک بھارت کشیدگی کے باعث سارک خاطر خواہ ترقی نہیں کر سکی ‘سارک کو یورپی یونین کی طرز پر معاشی ترقی اور تجارت کا فورم بنانا چاہتے ہیں ‘حکومت خطے میں امن اور استحکام چاہتی ہے، بہتر سکیورٹی اور معاشی تعاون کے اقدام سے خطے کو خوشحال بنایا جاسکتا ہے ‘ بیان ‘ کھٹمنڈو میں گفتگو

منگل 25 نومبر 2014 16:34

اسلام آباد/کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرا ت کیلئے تیار ہے ‘ پہل بھارت کو کر نا ہوگی ‘ پاک بھارت کشیدگی کے باعث سارک خاطر خواہ ترقی نہیں کر سکی سارک کو یورپی یونین کی طرز پر معاشی ترقی اور تجارت کا فورم بنانا چاہتے ہیں ‘حکومت خطے میں امن اور استحکام چاہتی ہے، بہتر سکیورٹی اور معاشی تعاون کے اقدام سے خطے کو خوشحال بنایا جاسکتا ہے ‘ منگل وزیر اعظم نواز شریف سارک کانفرنس میں شرکت کیلئے کھٹمنڈو پہنچے تو نیپال کے نائب وزیراعظم نے وزیراعظم نوازشریف کا استقبال کیا اس موقع پر ان کے اعزاز میں استقبالیہ بھی دیا گیا جس میں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔

وزیراعظم کے ہمراہ ان کے معاون خصوصی عرفان صدیقی اور طارق ‘ خاتون اول بیگم کلثو م نواز بھی موجود تھیں نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں تاہم اس کیلئے پہل بھارت کو کر نا ہوگی وزیر اعظم نے کہاکہ بھارت نے خارجہ سیکرٹری مذاکرات کو منسوخ کر دیا تھا دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث سارک خاطر خواہ ترقی نہیں کر سکی وزیر اعظم نے کہاکہ یورپی یونین اور دنیا کی دوسری علاقائی تنظیمیں زبردست ترقی کر چکی ہیں تاہم سارک کو 30سال ہو چکے ہیں تاہم کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہوسکی وزیراعظم نوازشریف کل26 نومبر کو اہم کانفرنس سے خطاب کریں گے اور 27 نومبر کو وہ سارک ممالک کے سربراہان مملکت سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں بھی کریں گے جس میں دہشت گردی کے خاتمے اور تجارت کے فروغ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سارک سربراہ کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم نوازشریف کی اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کو خارج از امکان ظاہر کیا گیا تاہم اس دوران وفود کی سطح پر مذاکرات کیے جائیں گے۔نیپال روانگی سے قبل اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ حکومت خطے میں امن اور استحکام چاہتی ہے، بہتر سکیورٹی اور معاشی تعاون کے اقدام سے خطے کو خوشحال بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارک کو یورپی یونین کی طرز پر معاشی ترقی اور تجارت کا فورم بنانا چاہتے ہیں کیونکہ سارک کا خطہ امن اور اقتصادی تعاون کی فضا میں ترقی کرسکتا ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کی طرز پر سارک کو اقتصادی بلاک بنانے پر زور دیا۔