لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو ڈی ایس سرچارج کے نام پر بجلی کے بلوں میں تیس پیسہ فی یونٹ اضافہ وصول کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔

منگل 25 نومبر 2014 16:27

لاہور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ حکومت بجلی چوری کو روکنے کی بجائے عوام پر نت نئے سرچارج عائد کر کے بجلی کے بلوں میں اضافہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کئے بغیر حکومت کو کسی بھی قسم کا سرچارج عائد کرنے کا قانونی اختیار حاصل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

سرکاری محکمے اربو ں روپے کے نادہندہ ہیں مگر ان محکموں سے واجبات وصولی کرنے کی بجائے عوام کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈی ایس سرچارج کے نام پر بجلی کے بلوں میں تیس پیسہ فی یونٹ اضافے کو کالعدم قرار دیا جائے اور عدالتی فیصل آنے تک حکم امتناعی بھی جاری کیا جائے۔جس پر عدالت نے ڈی ایس سرچارج کے نام پر بجلی کے بلوں میں تیس پیسہ فی یونٹ اضافہ وصول کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔عدالت نے اٹارنی جنرل کو پندرہ جنوری کےلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔