اسرائیل مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے فلسطین سے بات چیت کرے ‘ پاکستان

منگل 25 نومبر 2014 15:02

نیویارک (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء) پاکستان نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے فلسطین سے بات چیت کرے ‘ تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ‘ خطہ میں پائیدار امن کے لئے مشکل فیصلے کرنا چاہئیں ‘ امن کے لئے اسرائیل کی طرف سے تمام مقبوضہ عرب علاقے بشمول شامی گولان کو واگزار کرنا ناگزیر ہے ‘غزہ کا محاصرہ ختم ‘ فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا سلسلہ فوری بند کر کے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے ۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی و فلسطینی قیادت مشر وسطیٰ میں پائیدار امن کے لئے متفقہ بین الاقوامی رہنما خطوط اور نظام الاوقات کے تحت براہ راست بات چیت کا آغاز کرے۔

(جاری ہے)

پاکستانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل و فلسطین کی قیادت اور بین الاقوامی برادری کو اس بات کا ادراک کرنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے حوالہ سے کوششوں کی صورتحال اب یا کبھی نہیں کی ہے۔

تشدد سے اس مسئلے کا کوئی حل نہیں نکلے گا۔ اس لئے فریقین کو اپنے اپنے موقف سے ایک قدم پیچھے ہٹ کر صورتحال پر غور کرنا چاہئے اور خطہ میں پائیدار امن کے لئے مشکل فیصلے کرنا چاہیں ۔ پاکستان مندوب نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کا واحد اور ممکن راستہ 1967ء کی سرحدوں پر مشتمل ایسی فلسطینی ریاست کا قیام ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو ‘ جب تک ایسا نہیں کیا جاتا امن ایک خواب ہی رہے گا۔

امن کے لئے اسرائیل کی طرف سے تمام مقبوضہ عرب علاقے بشمول شامی گولان کو واگزار کرنا ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین مسلسل اپنی تاریخ کے سیاہ دور سے گزر رہا ہے لیکن انہیں مایوس نہیں ہونا چاہئے پاکستان نے فلسطین مہاجرین کی فلاح و بہبود میں مصروف اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کو دس لاکھ ڈالر عطیہ کئے ہیں جس کا مقصد فلسطینی مہاجرین کی مشکلات و مصائب کو کم کرنا ہے۔

مسجد اقصیٰ میں حالیہ عرصہ کے دران پیش آنے والے واقعات پر تبصرہ میں پاکستانی مندوب نے کہا کہ مسجد کے اندر عبادت گزاروں کے ساتھ غیر مناسب سلوک ‘ ہتھیاروں اور بموں کا استعمال اور عبادت پر پابندی کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے اسلامی اور عیسائی ثقافتی ورثے کو مٹانے کے اقدامات بھی روکے جائیں ۔ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر جس میں گزشتہ سال کے دوران ڈیڑھ سو فیصد اضافہ ہوا اور جو گزشتہ تین عشروں کے دوران زمین پر قبضے کی سب سے بڑی کارروائی بن چکی ہے نے خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو آغاز میں ہی ثبو تاز کردیا ہے ‘ پاکستانی مندوب نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی 50 روزہ جنگی کارروائیوں کے نتیجہ میں نہ صرف 7100 فلسطینی جاں بحق ہوئے بلکہ غزہ کے لاکھوں مکین جو پہلے ہی بیرونی امداد پر گزارہ کررہے تھے کے مصائب و آلام میں مزید اضافہ ہوگیا انہوں نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانی کی مون کی طرف سے بورڈ آف انکوائری اور ہیومن رائٹس کونسل کی طرف سے کمیشن آف انکوائری کے قیام کا بھی خیر مقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ مغربی علاقے کے مکینوں کو زبردستی بے دخل کرنے کے واقعات میں 24 فیصد اضافہ ہو چکا ہے امن عمل کی بحالی کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں اور مسئلہ کے دو ریاستی حل قابل عمل ہونے پر سوالات اٹھ رہے ہیں انہوں نے فوری اور ناگزیر اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کا محاصرہ اور فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا سلسلہ فوری بند اور فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :