لاہور ہائیکورٹ سے سڑکوں کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی خرد برد کرنے والے پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے سات افسران کی عبوری ضمانتیں منسوخ ،سابق پی سی او جج انوارالحق پنوںایڈووکیٹ جاری اللہ خان نے ساتھی وکلاءکے ہمراہ ملزمان کو احاطہ عدالت سے فرار کرا دیا،واقعہ کی کوریج کرنے پر صحافیوں سے بدتمیزی وکلاءسنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے

منگل 25 نومبر 2014 12:03

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25نومبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی۔اینٹی کرپشن کی جانب سے ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل پنجاب عبدالصمد خان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ محکمہ پنجاب ہائی وے کے سات افسران نے سڑکوں کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی خرد برد کی لہذا انکی عبوری ضمانتیں منسوخ کی جائیں۔ملزمان کی جانب سے سابق پی سی او جج انوارالحق پنوں اور انکے جونئیر وکلاءنے پیش ہو کر دلائل دئیے ۔

(جاری ہے)

تاہم عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد ڈسٹرکٹ اکاونٹس افسرنذیر بھٹی،ایکسئین افتخار احمد چوہدری،ایکسئین عبداللطیف،ایس ڈی او محمد اشرف،ایس ڈی او انور حیات،آفتاب احمد سب انجئینراور خادم حسین سب انجئینر کی عبوری ضمانتوں کی درخواست خارج کر دی۔کمرہ عدالت کے باہر موجود محکمہ اینٹی کرپشن کے اہلکاروں نے ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو وکلاءنے ساتھیوں کے ہمراہ اینٹی کرپشن کے اہلکاروں کو دھمکانا شروع کر دیا اور ملزمان کو فرار کرا دیا۔واقعہ کی کوریج کرنے پر وکلاءصحافیوں سے الجھ پڑے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے۔