کراچی سمیت سندھ میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اتفاق رائے سے جاری کراچی آپریشن کے مثبت نتائج نکلے ہیں ، قائم علی شاہ

پیر 24 نومبر 2014 23:33

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی سمیت پورے سندھ میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اتفاق رائے سے جاری کراچی آپریشن کے مثبت نتائج نکلے ہیں اغواء برائے تاوان ٹارگٹ کلنگ بھتہ خوری اور دہشت گردی کے واقعات میں کمی ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ اب غیرملکی سرمایہ دار سندھ میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں، 30 نومبر کو پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر لاہور میں شاندار کنونشن منعقد کیا جائے گا جس میں سندھ سمیت ملک بھر سے کارکنان بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔

وہ گلستان سجاد قاسم آباد میں سابق صوبائی وزیر سید علی نواز شاہ رضوی کی رہائشگاہ پر پیپلزپارٹی حیدرآباد ڈویژن کے اجلاس سے قبل پریس کانفرنس کر رہے تھے، اس موقع پر صوبائی وزیر جام خان شورو ، ضیاء عباس شاہ رضوی ، زاہد علی بھرگڑی ، عبدالجبار خان ، ڈاکٹر تحسین شیخ ، صدیق ابو بھائی اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے18اکتوبر کوکراچی جلسے کے دوران 30 نومبر کو لاہور میں پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر ملکی سطح پر کنونشن منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا کہ مخالفین تنقید برائے تنقید کے بجائے اصلاحی تنقید کریں جس سے پارٹی میں مزید بہتری آئے گی اور عوام کی بہتر طریقے سے خدمت کی جاسکے گی، ایک سوال پر سید قائم شاہ نے کہا کہ ان کے خیال کے مطابق وزارت اعلیٰ یاسندھ کابینہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی وزیر اعلیٰ کو صرف اسمبلی کے ووٹ کے ذریعے ہٹا یا جاسکتا ہے مجھے پارٹی کی حمایت حاصل ہے تاہم پارٹی کے فیصلے سے ہی تبدیلی ممکن ہے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے جس کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کار سندھ میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیوں کے اتفاق رائے سے کراچی میں شروع کیے جانے والے آپریشن کے مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں اور دہشت گردی، اغوا برائے تاوان ، ٹارگیٹ کلنگ، بھتہ خوری اور دیگر جرائم میں کمی آئی ہے جس کا اندازہ گزشتہ دو عیدوں اور محرم الحرام کے دوران پُر امن ماحول سے لگایا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس اور رینجر ز کی کارکردگی اطمینان بخش ہے سندھ حکومت کی کوششوں سے نہ صرف کراچی بلکہ اندرون سندھ میں بھی بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ چین کی دو کمپنیوں سمیت مختلف ممالک کی 10کمپنیاں دو سے اڑھائی ارب روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں جو کہ پُر امن ماحول کے سبب ممکن ہوا ہے ، انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے دوارن کئی دہشت گردوں کو گرفتار کیاگیا ہے اور انہیں سزائیں بھی ہوئی ہیں جبکہ اب تک کراچی کی جیلوں میں 150 سے زائد خطرناک دہشت گرد قید ہیں، دہشت گردوں کی طرف ے سرنگ کے ذریعے جیل سے فرار ہونے کے منصوبے کو بھی ناکام بنایا گیا ہے، حیدرآباد سے اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ مغوی کو بازیاب کروالیا گیا ہے جبکہ خیرپور سے بھی 5 مغویوں کو آزاد کرایا گیا ہے جبکہ بقیہ ایک بھی بہت جلد بازیاب کرالیا جائے گا، سندھ میں مختلف پارٹیوں کے اتحاد کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایسے اتحاد ماضی میں بھی بنتے رہیں ہے جن کا حکومت پر کوئی اثر انہیں پڑے گا اتحاد میں شامل تمام رہنماؤں کے لیے کہا کہ وہ اپنی اپنی پارٹیوں کو چھوڑ کر آپس میں متحد ہوئے ہیں جو کہ نئی بات نہیں ہے، لاڑکانہ میں تحریک انصاف کے جلسے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ میں جلسہ نہیں جلسی تھی جس میں پی پی پر تنقید کی گئی جس کا جواب دینے کے لیے مختلف صوبائی وزرا نے پریس کانفرنس بھی کی ہیں، این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی پی نے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کثیر الجہتی بنیادوں پر این ایف سی ایوارڈ منظور کروایا جس میں آبادی ، پسماندہ علاقے ، محصولات اور دیگر ضروریات کو مد نظر رکھاگیا ہے جس کے تحت سندھ کو ابتدائی طور پر ڈیوائیزایبل پول کے تحت 20 ارب روپے کا فائدہ ہوا اور اب تک سندھ کو 70 سے 75 ارب روپے خدمات پر سیلز ٹیکس کا فائدہ ہوا ہے جبکہ ماضی میں محصولات 57 فیصد وفاق اور 43 فیصد حصہ صوبوں کو ملتا تھا اور وفاق 4 فیصد وصولی کی مد میں کٹوتی بھی کرتا تھا جسے کم کر کے ایک فیصد کیاگیا ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے گزشتہ سال ٹیکس کی مد میں 25 ارب روپے وصول کیے ہیں جبکہ رواں سال 39 ارب روپے وصول کیے ہیں آئندہ سال میں 45 ارب روپے کا ہدف ہے، انہوں نے کہا کہ قومی مالیاتی ایوارڈ کی مد میں سندھ حکومت کے وفاقی حکومت پر 90 ارب روپے بقایا جات ہیں جس کی وصولی کے لیے انہوں نے وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات کے دوران آواز اٹھائی ہے۔