کوئٹہ،پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی کونسل کے اجلاس میں صوبے میں بڑھتی بدامنی و دہشت گردی پرتشویش کااظہار

پیر 24 نومبر 2014 23:14

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی کونسل کے اجلاس میں صوبے میں بڑھتی ہوئی بدامنی ،دہشت گردی،پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت بلوچستان میں قیام امن کویقینی بنانے میں ناکام ہوچکی ہیں پارٹی کے تمام کارکن پیپلز پارٹی کی ولولاانگیز قیادت پراعتماد کااظہارکرتے ہوئے نواب ثناء اللہ زہری کے گھرپرحملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی اورصوبائی کنونشن کوپاکستان پیپلز پارٹی کی رگوں میں تازے خون کی کمک سمجھتے ہوئے پارٹی کی انقلابی اورمستحکم بنیادوں پر تنظیم نو کیلئے ایک سیاسی قدم سمجھتے ہیں صوبائی کنونشن میں پیش کی جانے والی قرارداتوں کو شرکاء نے متفقہ رائے سے منظورکرلیاگزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی کونسل کاآج اجلاس 30نومبرکو47یوم تاسیس کے موقع پر چےئرمین بلاول بھٹوزرداری نے لاہورمیں جوکنونشن طلب کیاہے آج کایہ اجلاس اس کنونشن کوپاکستان پیپلز پارٹی کی رگوں میں تازہ خون کی کمک سمجھتاہے اوراس کنونشن کوپارٹی کی انقلابی اورمستحکم بنیادوں پرتنظیم نو کیلئے ایک سیاسی قدم سمجھتے ہیں کنونشن میں پاکستان کی سیاست کی نئی جہتوں پر غوروفکرپارٹی کی قیادت حیات میں اہم کرداراداکریگاچےئرمین بلاول بھٹوزرداری نے 18اکتوبرکوکراچی کے عظیم الشان جلسہ عام میں سیاست میں مکمل طورپرفعال ہونے پرجس طرح پارٹی کاپیغام پاکستان کے عوام تک پہنچایاآج کایہ اجلاس ان کی انقلابی اورحقیقت پسند جرات کوخراج تحسین پیش کرتاہیں اورانہیں یقین دلاتاہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان میں پارٹی تمام کارکنوں کے ساتھ کھڑی ہے بانی چےئرمین شہیدقائدعوام ذوالفقارعلی بھٹوشہیدبے نظیربھٹو،شریک چےئرمین آصف علی زرداری کھڑے ہیں اورانہیں مکمل حمایت اوروفاداری کااعلان کرتے ہیں صوبائی کونسل نے صوبہ کی موجودہ صورت حال پرگہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے نہایت دکھ اورافسوس کے ساتھ محسوس کیاکہ حالیہ انتخابات میں دوقوم پرست جماعتوں کواقتدارملنے کے باوجود نہ توعوام کی تکالیف میں کمی آئی ہے اور نہ ہی مہنگائی کے آفریت سے نجات تودرکناکم سے کم ریلیف بھی نہ دے سکے امن ومان کی صورتحال کایہ عالم ہے کہ سرمایہ دار،سیاسی رہنماء اورڈاکٹرز اشرافیہ سمیت کوئی بھی قابل ذکرشخص محفوظ نہیں ہے ٹارگٹ کلنگ ،اغواء برائے تاوان اورہرقسم کے گھناؤنے جرائم روزمرہ کامعمول بن چکے ہیں معاشرے میں بے اطمینانی اوربددیانتی روز بروز بڑھ رہی ہیں وفاقی اورصوبائی حکومتیں کوششیں کررہی ہین لیکن حالات قابومیں نہیں آرہے اجلاس میں مطالبہ کیاگیاکہ ادارے اپنی کوششوں کوبہتربناکرملک اورصوبے میں امن وامان قائم کریں دہشت گردی پرقابوپائے اورحالات کو معمول پرلائیں۔