وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں حکومت پنجاب تھانہ کلچر کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، اس مقصد کیلئے اگلے سال کے آغاز میں جامع کریمنل جسٹس سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کی بدولت تھانے کا نظام بدلے گا،مقدمات کے اندراج وچھوٹے مقدمات کے اخراج کے سلسلے میں مظلوم کو فوری ریلیف ملے گا،

سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں کا تقریب سے خطاب

پیر 24 نومبر 2014 23:03

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء ) سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں حکومت پنجاب تھانہ کلچر کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، اس مقصد کیلئے اگلے سال کے آغاز میں جامع کریمنل جسٹس سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کی بدولت تھانے کا نظام بدلے گا،مقدمات کے اندراج وچھوٹے مقدمات کے اخراج کے سلسلے میں مظلوم کو فوری ریلیف ملے گا۔

وہ پیر کو کالج روڈ پر تھانہ سمن آباد کی بلڈنگ کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ جس کی تکمیل پر 3کروڑ 62لاکھ روپے کے فنڈز خرچ ہوں گے۔اس موقع پر سی پی او ڈاکٹر سہیل حبیب تاجک اوردیگر پولیس افسران کے علاوہ علاقے کے لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ تھانہ کلچر کے خاتمے کے لئے موجودہ آئی جی پولیس مشتاق سکھیرا کی سربراہی میں پلاننگ تیار کرلی گئی ہے کیونکہ لوگوں کو انصاف کے حصول کے لئے خوار ہونے سے بچانے کے لئے فرسودہ نظام کو بدلنے کی ضرورت ہے جس میں مظلوم کا باعزت مقام،رشوت و سفارش کی بجائے میرٹ کی بنیاد پر انصاف میسر آئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اچھے نتائج کے حصول کے لئے پولیس ملازمین کے حالات کا ربہتر بنانے کی ضرورت ہے۔اس سلسلے میں محکمہ پولیس کو جدید وسائل سے آراستہ کرکے مستحکم بنانے کے لئے حکومت پنجاب نے 93ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں اورتھانہ سمن آباد کی عمارت کی تعمیر بھی اس سلسلے کی کڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لئے ترقیاتی منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل کے ساتھ ساتھ لوگوں کی جان ومال کے تحفظ اورامن وامان برقرار رکھنے کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے حلقہ میں ایک ارب روپے کی لاگت سے جنرل ہسپتال کے توسیعی منصوبے،گرلز کالجز کے قیام اور عوامی بہبود کے دیگر منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ تھانہ سمن آباد کی بدولت بھی لوگوں کو احساس تحفظ حاصل ہواہے۔انہوں نے بتایا کہ تھانہ کی عمارت 4کنال اراضی پر تعمیر ہوگی جبکہ پولیس کے دیگرمنصوبوں کے لئے بھی اس روڈ پر اراضی فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔

سابق صوبائی وزیر نے محکمہ بلڈنگز کے افسران کوہدایت کی کہ وہ ایک سال کی مقررہ مدت کی بجائے تھانے کی عمارت آٹھ ماہ میں مکمل کریں تاکہ 14،اگست کو اسکا باقاعدہ افتتاح کیا جاسکے۔انہوں نے اعلیٰ تعمیراتی معیار کوبرقرار رکھنے کی بھی ہدایت کی۔سی پی اوڈاکٹر سہیل حبیب تاجک نے تھانہ سمن آباد کی بلڈنگ کی تعمیر کوجرائم کی بیخ کنی اور قیام امن کے لئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کو وسائل کی فراہمی کے خاطر خواہ نتائج حاصل کئے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ تھانہ میں مکمل نیٹ ورکنگ کے ذریعے شہریوں کو مختلف نوعیت کی تصدیق اورپولیس سے متعلقہ امور میں پندرہ سے زائد سہولیات فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ضلعی پولیس کی سروسز کے معیار کوبہتر بنانے کے لئے کوشاں ہیں اورسیف سٹی پراجیکٹ کا بھی جلد آغاز ہورہا ہے جس کے لئے گاڑیاں خرید ی گئی ہیں اورگشت کانظام مزید موثر ہوگا۔

انہوں نے تھانہ کی عمارت کے لئے فنڈز کی فراہمی اوردیگر انتظامی معاملات میں سابق صوبائی وزیررانا ثناء اللہ خاں کی معاونت کا شکریہ اداکیا۔بعدازاں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیررانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ حکومت پرتنقید اپوزیشن کاجمہوری حق ہے لیکن پرتشدداحتجاج وانتشار کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف مختلف اضلاع میں سیاسی جلسوں کی طرح 30نومبر کو اسلام آباد میں جلسہ منعقد کرے تو کوئی اعتراض نہیں لیکن اگر لشکر کشی،اشتعال انگیزی یا جتھہ بندی اورسرکاری اداروں پردھاوابولنے کی کوشش کی گئی تو ان کا راستہ روکا جائیگا۔

قانون شکنی کی اجازت نہیں دینگے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان دھاندلی کا ڈھنڈوراپیٹنے کی بجائے اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو وہ قانونی عدالتوں سے رجوع کریں۔