خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ جاری

پیر 24 نومبر 2014 22:40

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ بھی جاری ہے ،پیر کے روز ہونیوالے اجلاس کے موقع پر بھی ٹیکنیکل اور ووکیشنل کالجز کے ملازمین نے ٹیکنیکل اور ووکیشنل کالجز ٹیوٹا آرڈیننس کے تحت نجی سیکٹر کے حوالہ کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ ۔ مظاہرین کی قیادت فیاض احمد اور شاہد جمیل کر رہے تھے، مظاہرین نے ٹیکنیکل کالجز اور ووکیشنل کالجز نجی سیکٹر کے حوالہ کرنے کیخلاف شدید نعرہ بازی کی مظاہرین کا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ جیسے انڈسٹریل صوبوں میں ٹیوٹا آرڈیننس عملی طور پر ناکام ہوگیا اور اسکے ثمرات اور نتائج سامنے نہیں آئے ،اس آرڈیننس کے نفاذ سے ٹیکنیکل ایجوکیشن ناکامی سے دوچار ہوجائیگی کیونکہ اس آرڈیننس میں کارخانہ داروں کی ایک بڑی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس کا ٹیکنیکل ایجوکیشن میں کوئی تجربہ نہیں۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے کہاکہ ٹیوٹا آرڈیننس سے موجودہ تما م ٹیکنیکل کالجز اور ووکیشنل کالجز ، سٹاف ، پوسٹیں اور اسکے پروموشن کے طریقہ کار کو نجی سیکٹر کے حوالہ نہ کیاجائے، موجودہ ٹیکنیکل کالجز اور ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ میں بطور ماڈل ایک ایک نئی ٹیکنالوجی اور ٹریڈ جسے انڈسٹریل ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی اور ٹریڈ یا جو بھی موزوں ہو وغیرہ کا قیام عمل میں لایا جائے جن کیلئے زمین موجودہ انسٹی ٹیوٹ سے لی جائیں۔

صوبائی وزیراطلاعات مشتاق غنی نے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل امپلائز کے احتجاج سے متعلق کہ صوبائی حکومت عوام کی خواہشات کے مطابق تمام شعبوں میں اصلاحات لا رہی ہے اور اس شعبے کو بھی درست سمت پر گامزن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو مکمل تحفظ حاصل ہے اور ہر طبقہ فکر کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔بعد ازں حکومت کی جانب سے یقین دہانی کے بعدکہ انکے تحفظات دور کئے جائینگے ملازمین نے احتجاج ختم کر دیا۔

متعلقہ عنوان :