چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے حکومت کو مستقل چیف الیکشن کمشنر کیلئے 5 دسمبر تک کی مہلت دیدی ،

پانچ دسمبر کو قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس انور ظہیر جمالی کی خدمات کو واپس لینے حکم نامہ جاری کردیا ، اپوزیشن لیڈر بیمار اورملک سے باہر ہیں ، حکومت چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے مخلصانہ کوششیں کررہی ہے ،اٹارنی جنرل ، قائد حزب اختلاف سے فون پر بھی بات ہوسکتی تھی ، ہوسکتا ہے اپوزیشن لیڈر کی واپسی ہو اور وزیر اعظم دورے پر چلے جائیں ،چیف جسٹس

پیر 24 نومبر 2014 22:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے حکومت کو مستقل چیف الیکشن کمشنر کیلئے 5 دسمبر تک کی مہلت دیتے ہوئے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس انور ظہیر جمالی کی خدمات کو واپس لینے حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ پیر کو سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت 5 دسمبر تک مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کرے بصورت دیگر سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی حتمی تاریخ پر چیف جسٹس کے احکامات موثر ہوجائیں گے اور جسٹس انور ظہیر جمالی کی خدمات الیکشن کمیشن سے لے کر واپس سپریم کورٹ منتقل ہوجائیں گی جبکہ چیف جسٹس کے اس فیصلے سے الیکشن کمیشن کو بھی باضابطہ طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس موقع پر اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا کہ اپوزیشن لیڈر بیمار ہیں اورملک سے باہر ہیں جب کہ حکومت چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے مخلصانہ کوششیں کررہی ہے اور چاہتی ہے کہ اس عہدے کے لئے تمام جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے قائم کیا جائے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے مزید وقت دیا جائے جس پر جسٹس گلزار نے ریمارکس میں کہا کہ قائد حزب اختلاف سے فون پر بھی بات ہوسکتی تھی، آپ کے پاس اس حوالے سے کوئی ریکارڈ ہوگا وہ عدالت میں پیش کردیں۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ نہ ہو کہ اپوزیشن لیڈر واپس آئیں تو وزیراعظم دورے پر باہر چلے جائیں، اگر چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تقرری نہ کی گئی تو وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈر دونوں کو نوٹسز جاری کریں گے۔ عدالت نے قراردیا کہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنرجسٹس انور ظہیر جمالی اضافی خدمات پیش کر رہے ہیں، عدالت نے مختصر سماعت کے بعد یکم دسمبر تک کے لئے سماعت ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ سابق چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کے استعفے کے بعد گزشتہ ایک سال سے چیف الیکشن کمشنر کا آئینی عہدہ خالی ہے جس پر قائم مقام چیف الیکشن کمشنرکا تقرر کیا گیا تھا تاہم اب سپریم کورٹ کی مہلت کے بعد حکومت کے پاس مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے 11 دن کا وقت ہے جس میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کو لازم قرار دیا گیا ۔