ریلوے پولیس کی طرح موٹروے پولیس کو بھی مجسٹریٹ کے اختیارات دے کر تھانے بنائے جائیں تو بہتر طریقے سے فرائض سر انجام دیں گے، منصور میمن

پیر 24 نومبر 2014 22:14

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) ڈی ایس پی موٹروے منصور میمن نے کہا ہے کہ پاکستان میں سالانہ 13 ہزار افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوجاتے ہیں، اگر ریلوے پولیس کی طرح موٹروے پولیس کو بھی مجسٹریٹ کے اختیارات دے کر تھانے بنائے جائیں تو موٹروے پولیس مزید بہتر طریقے سے فرائض سرانجام دے سکتی ہے۔وہ ڈرائیوروں کو شعور اور آگاہی دینے کے حوالے سے بدین بس اسٹاپ پر ڈرائیوروں اور گاڑیوں کے مالکان کے ساتھ منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر سندھ بس اونرز ایسوسی ایشن کے صدر میر افضل خان ، موٹروے کے دیگر افسران صدرالدین ، خاور معین اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ڈی ایس پی موٹروے منصور میمن نے کہا اگر ڈرائیور درست طریقے سے قانون کے مطابق ڈرائیونگ کریں اور تیز رفتار ی سے گاڑی نہ چلائیں تو حادثات میں یقینی کمی واقع ہو سکتی ہے، انہوں نے بتایا کہ موٹروے موبائل ایجوکیشن یونٹ کے زریعے ڈرائیوروں اور بس مالکان کو آگاہی دینے کا مقصد حادثات میں کمی لا کر مسافروں کی زندگی بچانا ہے اس کے لئے ہم سندھ بھر میں ورکشاپ اور سیمینار منعقد کررہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اکثر ڈرائیور نشے کے عادی ہوتے ہیں اور نیشنل ہائی وے پر واقع ہوٹلوں سے چرس خرید کر اس کا استعمال کرتے ہیں اور شرط لگا کر گاڑی تیز رفتار میں چلاتے ہیں جس کے باعث ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ حادثات میں زیادہ سے زیادہ کمی لائی جاسکے، انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال 13 ہزار افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں، ورکشاپ میں موجود ڈرائیوروں کی طرف سے نیشنل ہائی وے کے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے حوالے سے شکایت پر منصور میمن نے کہا کہ جہاں سے نیشنل ہائی وے ٹوٹا ہوا ہے ہم اس جگہ کی نشاندہی نیشنل ہائی وے اتھار ٹی سے کرتے ہیں اور وہاں پر سڑک کی تعمیر کو یقینی بناتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :