بہاول پور،پنجاب کے گورنمنٹ کامرس کالجز کے کنٹریکٹ لیکچررز اور ملازمین کوتین سالوں سے آدھی تنخواہیں ملنے سے نوبت فاقوں تک آ ن پہنچی، احتجاج کا اعلان

پیر 24 نومبر 2014 21:12

بہاول پور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) پنجاب بھر کے 118گورنمنٹ کامرس کالجز کے کنٹریکٹ لیکچررز اور ملازمین کوگزشتہ تین سالوں سے آدھی تنخوائیں ملنے کی وجہ سے نوبت فاقوں تک آ ن پہنچی، اِحتجاج کا اعلان گزشتہ 27مہینوں س پنجاب بھر کے گورنمنٹ کامرس کالجز کے لیکچررز اور نان گزٹیڈ ملازمین کوآدھی تنخواہوں کی اَدائیگی، ملازمین کی طرف سے پوری تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے اِحتجاج کا اعلان پنجاب بھر کے گورنمنٹ کامرس کالجز کے گریڈ1تاگریڈ4تک کے کنٹریکٹ ملازمین کو 10سال کی نوکری کرنے کے باوجود بھی 12000/-روپے سے کم تنخواہوں کی اَدائیگی کامرس پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسویسی ایشن کے مرکزی صدر مرزا جاوید اقبال، سینئر نائب صدر ملک مدثر، جوائنٹ سیکرٹری بلال فاروقی نے میڈیاسی گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پنجاب بھر کے 118گورنمنٹ کامرس کالجز کے 895کنٹریکٹ ملازمین TEVTAسے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں وزیر اعلی پنجاب کی منظور کردہ سمری TEVTA/GM(O)/36/1672 کے مطابق 31-7-2012 کوٹرانسفر ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

کامرس پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسویسی ایشن کے مرکزی صدر مرزا جاوید اقبال، سینئر نائب صدر ملک مدثر، جوائنٹ سیکرٹری بلال فاروقی نے بتایاکہ گزشتہ تین سالوں 2012 ،2013، 2014سے کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں میں حکومتی بجٹ میں اِعلان کردہ اِضافہ نہ ہونے کی وجہ سے تین سالوں سے تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ اِس کے ساتھ ساتھ گزشتہ 27ماہ سے کنٹریکٹ ملازمین کوکنوینس الاؤنس، 30 فیصد سوشل سیکورٹی الاؤنس، میڈیکل الاؤنس، ہارڈ ایریا الاؤنس اور ہاؤس رینٹ الاؤنس نہیں مل رہا۔

جس وجہ سے پنجاب بھر کے گورنمنٹ کامرس کالجز کے کنٹریکٹ ملازمین کو آدھی تنخواہیں مل رہی ہیں۔ اور یہ آدھی تنخواہ بھی کبھی وقت پر ملتی ہے اور کبھی نہیں۔ پنجاب بھر کے گورنمنٹ کامرس کالجز کے کنٹریکٹ ملازمین کو ماہ اکتوبر ابھی تک نہ مل سکیں۔ کنٹریکٹ ملازمین کی ایسویسی ایشن CPLAاِس سلسلہ میں تمام اَتھارٹیز سے لاتعداد دفعہ میٹنگز کرکے اپنے مطالبات پیش کر چکی ہے۔

لیکن کوئی رزلٹ نہیں مل رہا۔گزشتہ 27مہینوں سے فائل کا ڈیپارٹمنٹ کے ایک ٹیبل سے دوسرے ٹیبل تک جانے کا عمل مکمل نہیں ہو پا رہا۔ 10سال سے نوکری کرتے ہوئے کنٹریکٹ ملازمین کے لیے مہنگائی کے اِن حالات میں آدھی تنخواہ پر گزاراکرنا اب نا ممکن ہو چکا ہے۔ تنخواہیں پوری نہ ملنے کی وجہ سے کنٹریکٹ ملازمین کے بچے فاقوں پر مجبور ہیں، اور بھوک سے بلک رہے ہیں۔

جس وجہ سے کنٹریکٹ ملازمین میں بہت زیادہ Unrestپایا جا رہا ہے۔ اِس کے ساتھ مرزا جاوید اِقبال نے یہ بھی بتایا کہ حکومت پنجاب نے بجٹ 2014میں اعلان کیا تھا، کہ کسی ملازم کی تنخواہ 12000/-روپے سے کم نہیں ہو گی۔ لیکن پنجاب بھر کے گورنمنٹ کامرس کالجز کے گریڈ 1تا گریڈ 4تک کے کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہیں 10سال نوکری کرنے کے باوجود بھی12000/-روپے سے کم ہیں،جو کہ بنیادی اِنسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، جناب والاکیا مہنگائی کے اِس دور میں ایک خاندان کا 12000/-روپے سے کم آمدن میں گزارا کرنا ممکن ہے۔

مرزا جاوید اِقبال نے کہا کہ اگر24نومبر2014 تک کنٹریکٹ ملازمین پر وزیر اعلی کے منظور شدہ سمری کے مطابق کنٹریکٹ پالیسی 2004لاگوکر کے پوری تنخواہوں کی اَدائیگی کو یقنی نہ بنایا گیا ، تو24نومبر کے بعدپنجاب بھر کے کنٹریکٹ ملازمین کی طرف سے کلاسسز کے بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ پریس کلب کے سامنے دھرنے بھی دیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :