عوامی نیشنل پارٹی کی کراچی ویسٹ ڈسٹرکٹ کے صدر ڈاکٹر ضیاء الدین کے قتل کی مذمت، سندھ حکومت سے واقعے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ

پیر 24 نومبر 2014 20:46

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و سابق صوبائی وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ میاں افتخار حسین نے کراچی ویسٹ ڈسٹرکٹ کے صدر ڈاکٹر ضیاء الدین کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے سندھ حکومت سے واقعے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں نیشنل یوتھ اسمبلی کے صوبائی عہدیدار سنگین خان ،پی کے ٹو کے سابق امیدوار غلام مصطفی ،پی کے 5 کے سابق امیدوار ارباب طاہر ، سرتاج خان اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ 850 شہداء کو کے قتل کے خلاف احتجاج نہیں کیا اب خاموش نہیں بیٹھیں گے عوامی نیشنل پارٹی کو دہشت گردی کے ذریعے انتخابات سے دور رکھا گیا اب مرکزی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنا حفاظت خود کریں گے اور ہم پر وار کرنے والوں کو خود جواب دینگے لوگوں کی مرغی مر جاتی ہے بازاریں بند کر دی جاتی ہیں جبکہ ہمارے پارٹی کے بڑے بڑے عہدیدار قتل کر دےئے جاتے ہیں ٹی وی چینلز پر صرف ٹکرز بھی نہیں چلتے ان کا کہنا تھا کہ منظم منصوبہ بندی کے تحت عوامی نیشنل پارٹی کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر اس کے بعد ہمارے کارکنوں کو قتل کر دیا گیا تو ہم پورے پاکستان کا نظام جام کرینگے کیونکہ لوگ کرسی کے حصول کے لئے پاکستان کے دارلخلافہ اسلام آباد کو جام کر سکتا ہے تو ہم اپنے کارکنوں اور بچوں کی حفاظت کیلئے پاکستان جام کرسکتے ہیں اور حکومت کو بھی چلنے نہیں دینگے سابقہ صو بائی وزیر نے کہا کہ ہماری حکومت نہیں ہے حکومت کو نہیں بلکہ حکومت سے باہر لوگوں کو خطرہ ہے افسوسناک بات یہ ہے کہ یہاں تحقیقات بھی نہیں ہو رہی عوامی نیشنل پارٹی نے دھرتی کیلئے مناسب پالیسی اپنائی مگر پھر بھی ان کو قتل کیا جا رہا ہے پتہ نہیں ان کو کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں کو پر امن جینے نہیں دیا جا رہا قبل ازیں عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے پشاور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے ۔

متعلقہ عنوان :