پشاور،محکمہ فنی تعلیم کو نجی سیکٹر کے حوالے کرنے اورٹویٹا آرڈیننس کے خلاف سرکاری ملازمین کے احتجاج کی بھر پور حمایت کا اعلان،عوام کی پکار

پیر 24 نومبر 2014 20:46

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) تنظیم عوام کی پکار نے محکمہ فنی تعلیم کو نجی سیکٹر کے حوالے کرنے کے حکومتی فیصلے کو غیر دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور ٹویٹا آرڈیننس کے خلاف سرکاری ملازمین کے تحفظات اور احتجاج کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا ہے گزشتہ روز پریس کلب پشاور میں عوام کی پکارکے سرپرست اعلیٰ (قومی امن کمیٹی کے چیئرمین )علامہ محمد شعیب ،سینئر وائس چیئرمین حسین آفریدی ،صدر غلام حسین آفریدی ، جنرل سیکرٹری عبد الصمد ، لیگل ایڈوائزر ارشد محمود ایڈوکیٹ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مفت تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے مگر حکومت یہ آئینی ذمہ داری پوری کرنے کی بجائے اس شعبے کو نجی سیکٹر کے حوالے کر رہی ہے جس سے متعلقہ سرکاری ملازمین طلباء اور عوامی حلقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت قومی اداروں اور سرکاری ملازمین کو بے توقیر کرنے کی بجائے انکا وقاراور تقدس بحال کرے ان کا کہنا تھا کہ ٹویٹا کے زیراہتمام 36ڈائریکٹروں جن میں اسسٹنٹ ،ڈپٹی ،ایڈیشنل ڈائریکٹر ،ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر نو ،نو شامل ہیں اور ابیٹ آباد ،سوات،غازی اور حیات آباد کے تر بیتی مراکز ایئر فورس کے حوالے کردئیے گئے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ٹویٹا کے انتظامی ڈھانچے میں87اعلیٰ افسران کی آسامیوں کی گنجائش رکھی گئی ہے جبکہ سرکاری ڈھانچے میں یہی نظام صرف 19افسران چلاتے تھے انہوں نے مطالبہ کیا کہ غیر سرکاری شخصیت کو جاری کئے گئے 2ارب روپے فوری واپس لئے جائیں اور ٹویٹا آرڈیننس کو فی الفور واپس لیا جائے بصورت دیگر وہ ہر قسم کے پر امن احتجاج کی بھر پور حمایت کرینگے۔

متعلقہ عنوان :