Live Updates

تحریک انصاف کے 30نومبر کے جلسے کے پیش نظر ریڈ زون کو ایک مرتبہ پھر سیل کرنے کی تیاریاں مکمل ، پولیس کی بھاری نفری طلب ، پولیس کو ربڑ کی گولیوں سمیت 12ہزار آنسو گیس کے شیل اور 2واٹر کینن فراہم کردیئے گئے، آنسو گیس کیلئے 5بکتر بند گاڑیاں 30 نومبر کو مختلف جگہ پر کھڑی کی جائیں گی

پیر 24 نومبر 2014 20:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) تحریک انصاف کے 30نومبر کے جلسے کے پیش نظر ریڈ زون کو ایک مرتبہ پھر مکمل طور پر سیل کرنے کی تیاریاں مکمل ، پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی، پولیس کو ربڑ کی گولیوں سمیت 12ہزار آنسو گیس کے شیل اور 2واٹر کینن فراہم کردیئے گئے، آنسو گیس کیلئے 5بکتر بند گاڑیاں بھی30 نومبر کو مختلف جگہ پر کھڑی کی جائیں گی۔

تفصیلات کے مطابق پیر کوحکومت نے تحریک انصاف کے 30نومبر کے جلسے یا دھرنے کے پیش نظر ریڈ زون کو ایک مرتبہ پھر مکمل طور پر سیل کر دیا ،30نومبر کیلئے خیبرپختونخواہ ، آزاد کشمیر اور پنجاب سے پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی، پولیس کو ربڑ کی گولیوں سمیت 12ہزار آنسو گیس کے شیل اور 2واٹر کینن فراہم کردیئے گئے جبکہ 5بکتر بند گاڑیاں بھی30 نومبر کو مختلف جگہ پر کھڑی کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق شاہراہ دستور کے اطراف میں پولیس کھڑی رہے گی ۔30 نومبر کو شاہراہ دستور کے ارد گرد تعینات پولیس میں لیڈیز پولیس ،کمانڈوز اور ایف سی کے جوانوں سمیت 5ہزار سے زائد پولیس اہلکار شامل ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق جلسے کے پیش نظر اسلام آباد کو سیل کرنے کیلئے کنٹینر سرینا چوک، راول ڈیم چوک، ایکسپریس ہائی وے اور ترنول کے راستوں پر کھڑے کئے جائیں گے جبکہ شاہراہ دستور کو سیل کرنے کیلئے کنٹینر ریڈیو پاکستان چوک، نادرا چوک، پارلیمنٹ ہاؤس، سپریم کورٹ، مارگلہ روڈ، بلیو ایریا میں لگائے جائیں گے اس کے علاوہ کنٹینروں میں مٹی ڈال کر ان کا وزن بڑھایا جائے گا تا کہ تحریک انصاف کے کارکن کنٹینر کو گرا نہ سکیں جبکہ جن جگہوں پر کنٹینر نہ لگائے جا سکے وہاں مٹی کے بڑے بڑے ڈھیر لگائے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے 30نومبر کے جلسے کے خوف سے لگائے گئے کنٹینروں کی وجہ سے جی نائن اور ایف ٹین مکمل طور پر بند ہو گیا، جس کی وجہ سے ٹریفک کی کئی کلو میٹر تک لمبی لائنیں لگ گئیں۔ واضح رہے کہ پشاور موڑ پر پہلے ہی میٹرو منصوبے پر کام ہو رہا تھا جس کی وجہ سے پشاور موڑ آنے و جانے والی ٹریفک کو متبادل روٹ فراہم کیا گیا تھا، متبادل روٹ کے طور پر پمز روڈ اور ایف نائن پارک کی طرف ٹریفک کا بہاؤ کر دیا گیا تھا لیکن جی نائن ابن سینا روڈ پرکنٹینر لگائے جانے کے بعد اس روڈ پر بھی ٹریفک جام ہو گئی جس کی وجہ سے شہری گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاروں کی وجہ سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے پر مجبور ہو گئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ نے فیصلہ کیا تھا کہ اگر 30 نومبر کو سرکاری عمارتوں پر چڑھائی یا صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔ اس سلسلے میں وزیر داخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا جس میں تحریک انصاف کے 30نومبر کے جلسے کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں چوہدری نثار نے کہا کہ تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت ہے، دھاوا بولنے کی نہیں، ریاستی طاقت کو کمزور نہ سمجھا جائے، حکومت تشدد کا جواب قانون کی طاقت سے دے گی، شاہراہ دستور پر کسی کو جلسے کی اجازت نہیں ہو گی، کسی نے قانون ہاتھ میں لیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس دفعہ پولیس کو پیچھے رکھا جائے گا، اس کی جگہ ایف سی اور ایلیٹ فورس آگے پہلے حصار میں ہو گی، تحریک انصاف کو دھرنے والی جگہ سے آگے نہیں جانے دیا جائے گا۔(اح+ش خ)

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات