قبائلی علاقوں سے دہشت گردی ، بدامنی اور شورش کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ، پوری قوم اورمحب وطن قبائل اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ ہیں ، قوم پاک فوج اور قبائل کی بے مثال قربانیوں کو ہمیشہ یادرکھے گی ، امن کے بحالی کے بعد متاثرین کی باعزت واپسی ، بحالی اور فاٹا کی تعمیرنو کیلئے تمام تروسائل بروئے کار لائے جائیں گے،

گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب احمدخان کی 183 ویں نیشنل سیکورٹی اینڈوارکورس کے شرکاء کے وفد سے ملاقات میں بات چیت

پیر 24 نومبر 2014 20:17

پشاور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء ) گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب احمدخان نے کہاہے کہ قبائلی علاقوں سے دہشت گردی ، بدامنی اور شورش کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کیلئے پوری قوم اورخصوصاٌ محب وطن قبائل اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ ہے۔ قوم پاک فوج اور قبائل کی ان بے مثال قربانیوں کو ہمیشہ یادرکھے گی، امن کے بحالی کے بعد متاثرین کی باعزت واپسی ، بحالی اور فاٹا کی تعمیرنو کیلئے تمام تروسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

وہ پیر کو یہاں گورنر ہاؤس میں اسلام آباد میں قائم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے زیراہتمام جار ی183 ویں نیشنل سیکورٹی اینڈوارکورس کے شرکاء کے ایک گروپ سے ملاقات میں بات چیت کررہے تھے۔ اعلی سول وملٹری افسران پرمشتمل کورس کے ان شرکاء کے ہمراہ میجرجنرل مسرت نوازملک، میجرجنرل محمدندیم اشرف اوردیگر اعلی فیکلٹی اراکین بھی موجودتھے ۔

(جاری ہے)

گورنرنے کہاکہ وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف کے خصوصی ہدایت کے مطابق متاثرین کی باعزت بحالی کیلئے تمام تروسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قبائلی عوام نے اپنا گھر بارچھوڑکر ملک وقوم اورانسانیت کیلئے جو عظیم قربانیاں دی ہیں وہ قابل ستائش ہے۔ گورنرنے کہاکہ پاکستان کے اس حصے خاص طور پرفاٹا میں گذشتہ ایک دھائی سے پیچیدہ نوعیت کے حالات کا سامناہے اور اس نتیجے میں عوام کودرپیش مسائل کی صورتحال بھی پیچیدہ اورمشکل نوعیت کی ہے اور متاثرین کی بحالی اورواپسی بہت بڑاچیلنج ہے اور حکومت متاثرین کی باعزت بحالی میں وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دے گی۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں متاثرین کی باعزت بحالی ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وقت کا تقاضاہے کہ خاص طور پر فاٹا اور اس خطے کے مستقبل اورضروریات کی سمت کا ادراک کیاجائے اور طویل المعیاد بنیادوں پر وسائل کی فراہمی کا اہتمام کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ فاٹامیں قانون کی حکمرانی وسائل کافعال وموثراستعمال اور سرکاری شعبوں کی اداروں ، خصوصاٌ تعلیم وصحت کے شعبوں کی کارکردگی یقینی بنانے کیلئے موثراقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات طویل المدتی نوعیت کے متقاضی اقدامات ہیں اور اس سمت میں موثرکوششیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فاٹا کے بہترمستقبل کیلئے قبائلی عوام کی رضا مندی سے اصلاحات عمل میں لائی جارہی ہیں۔دریں اثناء کورس کے شرکاء کو فاٹامیں امن وامان کی صورتحال اور علاقے میں نئے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے حکمت عملی کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیاگیا۔

متعلقہ عنوان :