خیبر پختونخوامیں تنازعات کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کی کونسلنگ کیلئے ٹرام سنٹر قائم کردیا

پیر 24 نومبر 2014 20:14

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء)جرمن ادارے نے خیبر پختونخوامیں تنازعات کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کی کونسلنگ کیلئے ٹرام سنٹر قائم کردیا ہے جرمنی سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی ادارے نے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں تنازعات کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو ذہنی تناؤ سے بچنے اور انکا علاج کرنے کیلئے کمپیٹینسی اینڈ ٹراما سنٹر قائم کردیا ہے افتتاحی تقریب میں غیر ملکی ماہرین سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پشاور یونیورسٹی کے سربراہوں نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

یہ پراجیکٹ ابتدائی طور پر ایک سال کیلئے ہے تاہم اسے سال 2017 ء تک بڑھایا جائیگا- جرمن ادارے ڈوئچے ویلے کی پاکستان میں خاتون سربراہ کیرن شیڈلر نے بھی تقریب میں شرکت کی انہوں نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان افغانستان اور بنگلہ دیش میں کام کررہا ہے اور پشاور یونیورسٹی کی بہتر کارکردگی کی بناء پر ٹراما سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے پروگرام کے مہمان خصوصی سابق وائس چانسلر کوہاٹ یونیورسٹی ناصر جمال نے ٹراماسنٹر کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحافی جس طرح کی صورتحال سے دوچار ہوتے ہیں ایسے میں انہیں کونسلنگ دینا ضروری ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر الطاف اللہ خان نے کہا کہ ڈیپارٹمنٹ آف جرنلزم اور سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ میں صحافیوں کی کونسلنگ کی جائیگی  سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ کی چیئرمین ارم ارشاد نے ذہنی تناؤ سے متعلق معلوماتی ڈاکومنٹری دکھائی اور کہا کہ جرنلزم ڈیپارٹمنٹ سے آنیوالے صحافیوں کی کونسلنگ کی جائیگی صحافتی تنظیموں کے سربراہ نے کونسلنگ کے اس عمل کو ضروری قرا دیا۔