نادار اور لاوارث بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے مخیر حضرات و نجی ادارے حکومت کا ہاتھ بٹائیں،اسدقیصر

سوسائٹی میں بچوں کا استحصال بدترین انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے معاشرے پر بھی برے اثرات مرتب ہوتے ہیں،سپیکر پختونخوا اسمبلی

پیر 24 نومبر 2014 19:50

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ نادار اور لاوارث بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے مخیر حضرات و نجی ادارے حکومت کا ہاتھ بٹائیں ۔سوسائٹی میں بچوں کا استحصال بدترین انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے اور سوسائٹی کے ہر مکتبہ فکر کے افراد کے متاثر ہونے کے خدشات پیدا ہوجاتے ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر کمیشن کے زیر اہتمام پشاور میں ”یونیورسل چائلڈ ڈے “کے حوالے سے منعقدہ ایک سمینا ر سے خطاب کرتے ہوئے کیا سمینا ر سے معاون خصوصی برائے سوشل ویلفیئر مہرتاج روغانی ، یونیسف کے نمائندے سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔

سپیکر نے کہا کہ گھروں ، ورکشاپوں وغیرہ میں کام کرنے والے بچے بھی آخر کسی کے لخت جگر ہیں ہمیں مِن حیث القوم بلاامتیاز تمام بچوں کے حقوق کا احساس کرنا ہوگا اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے آگے بڑھ کر کام کرنا ہونگے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بچوں کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے لیکن کم وسائل آڑے آرہے ہیں ایسے وقت میں سوسائٹی کے مخیر حضرات اور نجی اداروں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ ایک صحت مند معاشرہ کی بنیاد قائم رہے اگر صاحب حیثیت افرادنے بروقت احساس کا دامن نہ تھا ما تو پھر ایسے انقلاب کے راستے ہموار ہونگے جس سے سوسائٹی کے ہر طبقہ کے افراد متاثر ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں اور اس مستقبل کو تاریک ہونے سے بچانے کے لئے ہم سب کو مل جل کر کام کرنا ہوگا سپیکر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو تبدیلی کا مینڈیٹ ملا ہے حکومت بتدریج ہر شعبہ زندگی میں تبدیلی کے لئے عملی اقدامات کر رہی ہے جس کے مثبت اثرات سے جلد ہی عوام مستفید ہونگے انہوں نے اضلاع کی سطح پر بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے اداروں کے قیام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے دیہی علاقوں کے بچوں کے امور کی موثر نگرانی ممکن ہو سکے گی انہوں نے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی اس حوالے سے کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بچوں کی تحفظ کے لئے خصوصی دلچسپی سے کئے گئے اقدامات جہاد کے زمرے میں آتے ہیں انہوں نے مذکورہ اداروں کو اپنی جانب سے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔

(جاری ہے)

پروگرام کے آخر میں سپیکر نے سمینا ر کے دوران پیش کئے گئے ڈیبلو شوز میں حصہ لینے والے بچوں میں تحائف تقسیم کئے ۔

متعلقہ عنوان :