مسلمانوں کیلئے جہاد اور قتال صرف اور صرف فی سبیل اللہ پر ہی جائز ہے ،اپنی ذات ،اقتدار،عصبیت اور مال و دولت سمیت ہر صورت میں وہ فسادہے ،مغربی طاقتوں کے غلام اور ان کے نوالوں پر پلنے والوں کا بس نہیں چلتا ورنہ جہادی آیات کو قرآن سے نکال دیتے،

سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن کی صحافیوں سے گفتگو

پیر 24 نومبر 2014 19:42

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے کہا ہے کہ مسلمانوں کیلئے جہاد اور قتال صرف اور صرف فی سبیل اللہ پر ہی جائز ہے اس کے علاوہ اپنی ذات ،اقتدار،عصبیت اور مال و دولت سمیت ہر صورت میں وہ فسادہے ،مغربی طاقتوں کے غلام اور ان کے نوالوں پر پلنے والوں کا بس نہیں چلتا ورنہ جہادی آیات کو قرآن سے نکال دیتے۔

وہ منصورہ میں کراچی سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔سید منور حسن نے کہا کہ ہم جہاد فی سبیل اللہ ،قتال فی سبیل اللہ اور انفاق فی سبیل اللہ کی بات اس لئے کرتے ہیں کہ احکام الٰہی کی پابندی ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ اگر افغان معاشرے میں جہاد اور قتال فی سبیل اللہ عام نہ ہوتا تو برطانیہ روس اور اب امریکہ وہاں سے شکست کھا کر نہ نکلتا۔

(جاری ہے)

اللہ تعالیٰ نے دشمن کے مقابلے میں اپنے گھوڑے ہر وقت تیار رکھنے کا جو حکم دیا ہے وہ اسی لئے ہے کہ ہم اپنے دشمن سے غافل نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب جہاد اور قتال کے ساتھ فی سبیل اللہ کا لفظ آتا ہے تو اس کا مقصد اللہ کے راستہ میں اور خالصتا للہ کام کرنا ہوتا ہے ۔سید منور حسن نے کہا کہ جو لوگ میرے بیان پر سیخ پا ہورہے ہیں اور اپنے مطلب کے معنی پہنا کر عوام کو گمراہ اور متنفر کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ، دراصل وہ بوری بند لاشوں اور بھتہ خوری جیسی کرتوتوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اللہ کے حکم کی بجاآوری میں کیے جانے والے کام کو پوری دنیا بھی غلط ثابت نہیں کرسکتی ۔

انہوں نے کہا کہ عوام تک اللہ کے احکام پہنچانے کی بات سے کوئی غلط مطلب اخذ کرتا ہے تو اسے اپنے علم پر ماتم کرنا چاہئے ۔ معاشرے میں جہاد فی سبیل اللہ کی تعلیمات عام ہوتیں تو دشمن ہمیں تر نوالہ نہ سمجھتا ،امریکہ نے صرف سلالہ پر نہیں پاکستانی افواج پر حملہ کیا تھا ،اسی طرح ایبٹ آباد کا واقعہ کسی تازیانے سے کم نہیں تھاہمیں اس سے سبق سیکھنا چاہئے تھا ۔

انہوں نے کہا کہ 65کی پاک بھارت جنگ میں خود ایوب خان نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ دشمن نے فرزندان توحید اور شمع رسالت کے پروانوں کو للکاراہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہزاروں کارکنان جہاد فی سبیل اللہ کے حکم کی بجاآوری کیلئے زلزلہ زدگان اور سیلاب زدگان کی مدد کیلئے سب سے پہلے پہنچتے ہیں ۔آئی ڈی پیز کی خدمت ہو یا معاشرے میں پھیلی بیماریوں ،جہالت ،غربت ،بے روز گاری ،ناانصافی اور غربت کے خلاف کون جہاد کررہا ہے یہ ہمارے ہی کارکنان ہیں جو ہر مشکل اورمصیبت کی گھڑی میں ہمیشہ صف اول میں نظر آتے ہیں ۔