ٹوبہ ٹیک سنگھ ، تھانہ سٹی پولیس کے زیر حراست نوجوان کی ہلاکت اور تفتیشی سمیت تین پولیس ملازمین کے غائب ہونے کے خلاف شہر میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال

پیر 24 نومبر 2014 18:33

ٹوبہ ٹیک سنگھ ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء ) بیوی کے قتل میں ملوث ہونے کے شبہ میں تھانہ سٹی پولیس کے زیر حراست نوجوان محمد شاہد کی ہلاکت کے بعد اسکی لاش چھپا دینے اور تفشیشی سمیت تین پولیس ملازمین کے غائب ہونے کے خلاف ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی ، اس دوران چوک صدر بازار میں احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جس میں مقررین نے مطالبہ کیا کہ محمد شاہد کی نعش ورثا کے حوالے کی جائے اور محمد شاہد کوہلاک کرنے والے پولیس ملازمین کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے،ادھر شہباز چوک میں ورثااور شہریوں کا چوتھے روز بھی احتجاج جاری رہا،تما م طلبا تنظیموں نے سکولز و کالجز کو چھٹی کروا دی ،اور طلبا نے بھی احتجاج میں حصہ لیا ،مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا،اور آنسو گیس کے شیل پھینکے ،جس سے درجنوں مظاہرین زخمی ہوگئے ،مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے شہر میدان جنگ بنا ہوا ہے ،جبکہ مظاہرین نے ”گو نواز گو “ ”گو شہباز گو “ ” پنجاب پولیس مردہ باد “ اور سٹی پولیس کے خلاف زبردست نعرے بازی بھی کی ،پولیس کی طرف سے پر امن مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس پھینکنے پر عوامی حلقوں نے شدید مذمت کی،مظاہرین نے ٹائر جلا کر ریلوے ٹریک اور سڑکیں بلاک کردیں ،جس کے باعث ٹرینیں اور دوسری ٹریفک جام رہی اور مسافروں کو شدید مشکلات و پریشانی کا سامنا کرنا پڑا،دریں اثناء ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلاء نے بھی اس سلسلہ میں مکمل ہڑتال کی ،اور اپنے مقدمات کی پیروی کے سلسلہ میں عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے ،ڈسٹرکٹ بار کے صدر میاں نوید احمد منصور ،جنرل سیکرٹری شاہد لطیف مان ،عوامی ٹھریک کے نائب صدر افتخار احمد سد ھو ایڈ ووکیٹ ، پی ٹی آ ئی کے نائب صدر سیلم کینتھ و دیگر وکلاء نے چیف جسٹس آف پاکستان سے پولیس گردی کے واقعہ کا از خود نوٹس لیکر ذمہ داران کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :